Bharat Express

Yoon Suk Yeol in custody: گرفتای کے بعد یون سک یول نے کہا- مارشل لاء لگانا جرم نہیں، صدر کا حق ہے

یون کو گاڑی سے اترتے اور پوچھ گچھ کے لیے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ توقع ہے کہ تفتیش کار 48 گھنٹوں کے اندر انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ طلب کریں گے۔ یون پر بغاوت اور طاقت کے غلط استعمال کا الزام ہے۔

یون سک یول

سیول: جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ ’’مارشل لا کوئی جرم نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے اپنی حراست کے بعد ہاتھ سے لکھے گئے خط میں مارشل لاء کا دفاع کیا۔3 دسمبر کو ان کے مارشل لاء کے حکم سے متعلق بغاوت کے الزامات پر پوچھ گچھ کے لیے تفتیش کاروں کی طرف سے حراست میں لیے جانے کے چند گھنٹے بعد، یون نے ایک فیس بک پوسٹ میں اپنے پہلے کے دعووں کو دوہرایا۔

یون نے اپنے ہاتھ سے لکھے ہوئے خط کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’مارشل لا کوئی جرم نہیں ہے۔ مارشل لاء قومی بحران سے نمٹنے کے لیے صدر کے اختیار کا استعمال ہے۔‘‘

یون، جنہیں 14 دسمبر کو نیشنل اسمبلی کی طرف سے ان کے مواخذہ کے بعد سے معطل کر دیا گیا تھا، نے دلیل دی کہ ان کے لگائے گئے مارشل لاء کو بغاوت کے مترادف قرار دینا ’واقعی مضحکہ خیز‘ ہے۔ انہوں نے اسے ’ایک دھوکہ دہی والا مواخذہ‘ قرار دیا۔

یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ خط اس وقت شیئر کیا گیا جب یون نے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے پوچھ گچھ کے دوران گواہی دینے سے انکار کر دیا۔ اس سے پہلے دن میں، تفتیش کاروں نے یون کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

کرپشن انویسٹی گیشن آفس (سی آئی او) کے اعلیٰ عہدے داروں کے مطابق، یون کو حراست میں لینے کے وارنٹ صبح ساڑھے دس بجے کے قریب جاری کیے گئے، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی موجودہ صدر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یون کو لے جانے والی گاڑیوں کا ایک قافلہ کچھ دیر بعد وسطی سیول میں صدارتی رہائش گاہ کے احاطے سے نکلا، جو سیول کے جنوب میں گواچیون میں واقع CIO کے دفتر کی طرف روانہ ہوا۔

یون کو گاڑی سے اترتے اور پوچھ گچھ کے لیے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ توقع ہے کہ تفتیش کار 48 گھنٹوں کے اندر انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ طلب کریں گے۔ یون پر بغاوت اور طاقت کے غلط استعمال کا الزام ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 3 دسمبر کی رات مارشل لاء کے اعلان کے بعد فوج کو نیشنل اسمبلی میں بھیج دیا تاکہ قانون سازوں کو حکم نامے کے خلاف ووٹ دینے سے روکا جا سکے۔ پوچھ گچھ کے بعد یون کو سی آئی او آفس کے قریب واقع یوانگ کے سیول حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read