Bharat Express

yoon suk yeol

مواخذے کی منظوری کے بعد صدر یون سک یول کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا۔ ان کی جگہ ہان ڈک سو نے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

دوسری تجویز میں پچھلی تجویز کے مقابلے میں کچھ ترامیم کی گئیں۔ اس میں یون کے خلاف کچھ الزامات کو ہٹا دیا گیا، لیکن دیگر الزامات کو جوڑ دیا گیا، جس میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ انہوں نے مارشل لاء لاگو ہونے کے دوران اراکین اسمبلی کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

جنوبی کوریا کی مرکزی حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی (ڈی پی) بھی یون کے خلاف مارشل لا لگانے کی ناکام کوشش پر مواخذے کی نئی تحریک دائر کرے گی۔

صدر یون سک یول نے منگل کی رات (3 دسمبر) کو اچانک مارشل لاء نافذ کرنے کا حکم دے دیا، جس سے پورے ملک میں تناؤ کا ماحول پیدا ہو گیا۔

وہیں وزارت خارجہ کی جانب سے کیے گئے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدر یون سک یول کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی