Bharat Express

South Korea

مواخذے کی منظوری کے بعد صدر یون سک یول کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا۔ ان کی جگہ ہان ڈک سو نے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

دوسری تجویز میں پچھلی تجویز کے مقابلے میں کچھ ترامیم کی گئیں۔ اس میں یون کے خلاف کچھ الزامات کو ہٹا دیا گیا، لیکن دیگر الزامات کو جوڑ دیا گیا، جس میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ انہوں نے مارشل لاء لاگو ہونے کے دوران اراکین اسمبلی کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

جنوبی کوریا کی مرکزی حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی (ڈی پی) بھی یون کے خلاف مارشل لا لگانے کی ناکام کوشش پر مواخذے کی نئی تحریک دائر کرے گی۔

صدر یون سک یول نے منگل کی رات (3 دسمبر) کو اچانک مارشل لاء نافذ کرنے کا حکم دے دیا، جس سے پورے ملک میں تناؤ کا ماحول پیدا ہو گیا۔

نوبل انعام 2024 کے لیے پہلے طب، پھر کیمسٹری اور اب ادب کے لیے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

تبدیلیوں کی مخصوص تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں، کیونکہ شمالی کوریا نے پہلے بھی آئینی ترامیم کو ظاہر کرنے میں تاخیر کی ہے۔ جہاں تک سمندری حدود کا تعلق ہے، شمالی کوریا ممکنہ طور پر اسے مبہم انداز میں پیش کرے گا، تاکہ وہ مستقبل میں قوانین کے ذریعے اپنا موقف واضح کر سکے۔

شمالی کوریا کے آمر کم جونگ نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اشتعال دلایا گیا تو ہم دشمن کو ایٹمی ہتھیاروں سے تباہ کر کے اس کا وجود ختم کر دیں گے۔

وزارت نے کہا، ’’اس طرح کے بیلسٹک میزائل سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ یہ جاپانی عوام کی سلامتی سے متعلق ایک سنگین مسئلہ ہے۔ جاپان نے اس معاملے پر شمالی کوریا سے سخت احتجاج درج کرایا ہے۔‘‘

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت میں پہلی اور دوسری منزل  کی سیڑھی کے درمیان فرش پر گرا پایا گیا۔ اس کے ٹکڑے ہو چکے تھے۔  واقعے نے لوگوں کو تشویش اور غم میں مبتلا کر دیا۔اس واقعے کے بعد روبوٹ پر مسلط کیے گئے زیادہ کام پر بحث شروع ہو گئی ہے۔

پیانگ یانگ کا تازہ ترین اعلان شمالی کوریا کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جب کم نے "نئے لیس سپر لارج" متعدد راکٹ لانچروں پر مشتمل مشقوں کی نگرانی کی۔ شمالی کوریا 2022 سے میزائل تجربات کی اشتعال انگیز دوڑ میں مصروف ہے۔