شمالی کوریا نے جاپان کے قریب داغے بیلسٹک میزائل
ٹوکیو: جاپان نے بدھ کے روز شمالی کوریا پر اس کی طرف بیلسٹک میزائل داغنے کا الزام لگایا۔ حالانکہ، مانا جا رہا ہے کہ یہ میزائل شمالی کوریا کی حدود میں گرے۔ جاپانی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ میزائل بدھ کی صبح تقریباً 6:53 اور 7:23 پر شمالی کوریا کے اندرونی حصے سے داغے گئے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا، ’’جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ میزائل شمالی کوریا کے مشرقی ساحل کے قریب گرے۔ جاپان یا اس کے اسپیشل اکنامک زون (EEZ) میں داخل ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی۔ اس کی وجہ سے کسی قسم کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔‘‘
جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا کو واقعے کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور انہیں کچھ دفاعی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس میں معلومات جمع کرنے اور ان کا تجزیہ کرنے، عوام کو فوری اور درست معلومات فراہم کرنے، طیاروں، بحری جہازوں وغیرہ کی حفاظت کو چیک کرنے اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات شامل تھیں۔
وزارت نے کہا، ’’حکومت نے متعلقہ وزارتوں اور ایجنسیوں سے معلومات لی ہیں اور اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے ایک ایمرجنسی رسپانس ٹیم تشکیل دی ہے۔‘‘
جاپانی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شمالی کوریا کے بار بار بیلسٹک میزائلوں کے تجربات سے ملک، خطے اور عالمی برادری کے امن و سلامتی کو خطرہ ہے۔
وزارت نے کہا، ’’اس طرح کے بیلسٹک میزائل سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ یہ جاپانی عوام کی سلامتی سے متعلق ایک سنگین مسئلہ ہے۔ جاپان نے اس معاملے پر شمالی کوریا سے سخت احتجاج درج کرایا ہے۔‘‘
ٹوکیو نے کہا کہ وہ جاپانی عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے امریکہ، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھے گا۔
بھارت ایکسپریس۔