منی پور میں تشدد کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا! ، ایک سی آر پی ایف سپاہی شہید، منی پور میں ایک سال سے جاری ہے تشدد
منی پور کے جری بام ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں پولیس کے ساتھ مشترکہ پٹرولنگ ٹیم پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔ اس حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کا ایک سپاہی ہلاک ، جب کہ ایک پولیس کمانڈو زخمی ہوگیا۔ فی الحال سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔
منی پور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے آسام کی سرحد سے متصل ضلع میں ایک مشترکہ گشتی پارٹی پر شدید فائرنگ کی۔ اس دوران سی آر پی ایف کا جوان گشت کر رہی ایس یو وی کے قریب سے گزر رہا تھا کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس افسر نے کہا کہ ہم نے بھی جوابی کارروائی کی۔ جس کے بعد عسکریت پسند جنگل کا احاطہ کرکے جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ فی الحال پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
I strongly condemn the killing of a CRPF personnel in an attack carried out by an armed group, suspected to be Kuki militants, in Jiribam district today.
His supreme sacrifice in the line of duty shall not go in vain. I further extend my sincere condolences to the bereaved…
— N. Biren Singh (@NBirenSingh) July 14, 2024
وزیراعلیٰ نے کوکی عسکریت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کی
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ این ویرن سنگھ نے پولیس پر حملے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج جیری بام ضلع میں کوکی عسکریت پسندوں کے مشتبہ مسلح گروپ کے حملے میں سی آر پی ایف کے ایک جوان کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرض کی ادائیگی میں ان کی عظیم قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں ہلاک ہونے والے فوجی کے سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور حملے کے دوران زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی پراتھنا بھی کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :ڈونالڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور کی ہوئی شناخت، ایف بی آئی کا بڑا انکشاف،ٹرمپ کو جان سے مارنے کا تھامنصوبہ
منی پور میں ایک سال سے جاری ہے تشدد
آپ کو بتاتے چلیں کہ منی پور میں گزشتہ سال مئی سے جاری تشدد سے اب تک جری بام متاثر نہیں ہوا ہے۔ میتی، مسلمان، ناگا، کوکی اور غیر منی پوری لوگ بھی یہاں رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وادی امپھال میں رہنے والے میتی لوگوں اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والے کوکی لوگوں کے درمیان گزشتہ سال مئی سے جاری نسلی تشدد میں سیکڑوں سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ سال مئی کے مہینے میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے مسلسل فائرنگ اور تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔