Bharat Express

manipur ethnic violence

منی پور پچھلے سال سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان تشددکو شروع ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن حالات ابھی تک معمول پر نہیں آئے ہیں۔ امن کی بحالی کے دعوے ناکام ہو رہے ہیں۔

منی پور میں میتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان پچھلے سال شروع ہونے والا تشدد ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہا ہے۔ اس تشدد میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

اگر آپ نے کل دیکھا ہوگا تو آپ  کو اندازہ ہوگا کہ کیسے پی ایم مودی منی پور پر ہنس ہنس کر بات کررہے تھے، مذاق اڑا رہے تھے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ اگر ملک میں  تشدد ہورہا ہے ۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے توملک کے وزیراعظم کو دو گھنٹے مذاق نہیں اڑانا نہیں چاہیے۔ کل کا موضوع کانگریس نہیں تھا، میں بھی نہیں تھا۔ موضوع منی پور تھا۔

تشدد کے یہ واقعات 27 اسمبلی حلقوں کی رابطہ کمیٹی کی طرف سے 24 گھنٹے کی عام ہڑتال کی کال کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ ہڑتال کی وجہ سے ہفتہ کو وادی امپھال میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ 

منی پور پولیس کنٹرول روم کی طرف سے جاری کردہ ایک علیحدہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "ریاست میں حالات غیر مستحکم اور کشیدہ ہیں ۔لیکن کنٹرول میں ہیں اور سیکورٹی فورسز نے ریاست کے حساس اور سرحدی علاقوں میں تلاشی مہم شروع کی ہے"۔

سرما نے 11 جون کو گوہاٹی میں کوکی برادری کے کچھ عسکریت پسند گروپوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی تھی۔