Bharat Express

Rahul Gandhi Press Conference on PM Modi speech: پارلیمنٹ میں پی ایم مودی کو 2 گھنٹے تک مذاق نہیں اُڑانا چاہیے تھا، بحث کا موضوع کانگریس پارٹی یا میں نہیں تھا،بلکہ منی پور تھا:راہل گاندھی

اگر آپ نے کل دیکھا ہوگا تو آپ  کو اندازہ ہوگا کہ کیسے پی ایم مودی منی پور پر ہنس ہنس کر بات کررہے تھے، مذاق اڑا رہے تھے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ اگر ملک میں  تشدد ہورہا ہے ۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے توملک کے وزیراعظم کو دو گھنٹے مذاق نہیں اڑانا نہیں چاہیے۔ کل کا موضوع کانگریس نہیں تھا، میں بھی نہیں تھا۔ موضوع منی پور تھا۔

ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کے بعد کانگریس پارٹی نے پریس کانفرنس کی ہے ۔ جس میں راہل گاندھی نے کہا کہ کل پی ایم مودی نے پارلیمنٹ میں 2 گھنٹے 13 منٹ تقریر کی۔ جس میں اخیر میں دو منٹ منی پور پر بات کی۔منی پور میں مہینوں سے آگ لگی ہے ۔ لوگ مارے جارہے ہیں ، عصمت دری ہورہی ہے ، بچوں کو مارا جار ہا ہے۔ اوراگر آپ نے کل دیکھا ہوگا تو آپ  کو اندازہ ہوگا کہ کیسے پی ایم مودی منی پور پر ہنس ہنس کر بات کررہے تھے، مذاق اڑا رہے تھے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ اگر ملک میں  تشدد ہورہا ہے ۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے توملک کے وزیراعظم کو دو گھنٹے مذاق نہیں اڑانا نہیں چاہیے۔ کل کا موضوع کانگریس نہیں تھا، میں بھی نہیں تھا۔ موضوع منی پور تھاکہ آخر کیوں منی پور میں فساد نہیں رک رہا ہے۔

پی ایم مودی اور امت شاہ نے منی پورمیں بھارت ماں کا قتل کیا

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ گزشتہ 19 سالوں کے اپنے سیاسی سفر میں پہلی بارجو میں نے منی پور میں دیکھااور جو سنا ،وہ میں نے پہلے کبھی نہیں سنا تھا۔میں نے ایوان میں کہا کہ پی ایم مودی اور امت شاہ نے بھارت ماں کا قتل کیا ہے۔منی پور میں انہوں نے بھارت کو ختم کردیا ہے۔ میں نے یونہی نہیں بولا، کھوکھلی بات نہیں ہے۔بلکہ سچائی ہے چونکہ جب ہم منی پور کے میتئی علاقے میں گئے تو ہمیں صاف کہا گیا کہ آپ کی سیکورٹی میں کوئی بھی کوکی ہے تو اس کو ساتھ مت لائیں ورنہ ہم انہیں مار دیں گے۔ویسے ہی جب ہم کوکی کے علاقے میں گئے تو کہا گیا کہ کوئی بھی میتئی آپ کے ساتھ ہوگا تو اس کو مار دیا جائے گا۔اس لئے ہمیں اس دورے میں کوکی اور میتئی سیکورٹی کواپنے سے دور رکھنا پڑا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ منی پورآج ایک ریاست نہیں ہے بلکہ دو ریاست بن چکی ہے۔ ریاست کا قتل ہوچکا ہے اور اس کو چیڑ دیا گیا ہے۔اسی لئے میں نے کہا کہ بی جے پی نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کردیا ہے۔

پی ایم مودی منی پور کو جلانا چاہتے ہیں

کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ جب میں نے کل پی ایم مودی کو پارلیمنٹ میں ہنستے اور مذاق اڑاتے دیکھا،پھر میں سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ ہندستان کا وزیراعظم اس انداز میں کیسے بات کرسکتا ہے۔پی ایم مودی کو یہ معلوم نہیں ہورہا ہے کہ ملک کے اندر کیا ہورہا ہے۔اگر آپ منی پور جا نہیں سکتے تو کم سے کم منی پور کے بارے میں بات کرنا چاہیے۔ منی پور میں جو کچھ ہورہا ہے ،انڈین آرمی اس کو دو دن میں روک سکتی ہے۔پی ایم مودی منی پور کو جلانا چاہتے ہیں ۔ منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔

پی ایم مودی کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ وہ کیا ہیں

راہل گاندھی نے کہا کہ جب ایک شخص وزیراعظم بنتا ہے تو وہ ملک کا وزیراعظم اور نمائندہ ہوتا ہے۔صرف سیاسی پارٹی کا لیڈر نہیں رہ جاتا۔اس کے سیاسی مفادات الگ ہوجاتے ہیں ۔پی ایم کو ایک  سیاست داں کے طور پر بات نہیں کرنا چاہیے۔سیاسی جماعت کے رہنما کی طرح بات نہیں کرنی چاہیے۔بلکہ ایک وزیراعظم کو ملک کی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے بطور نمائندہ بات کرنی چاہیے۔لیکن پی ایم مودی کو دیکھ کر افسوس اور دکھ ہوتا ہے کہ پی ایم ہوتے ہوئے بھی سیاسی جماعت کے رہنما کی طرح بات کرتے ہیں ۔چونکہ پی ایم مودی کو خود یہ سمجھ نہیں ہے کہ اصل میں وہ کیا ہیں۔وہ ہمارے اور میرے نمائندے ہیں ۔اور ایسے میں دو گھنٹے تک ایوان میں کھڑے ہوکر پارٹیوں کا مذاق اڑانا ،نام پر مذاق اڑانا ،یہ  واقعتاً وہ پی ایم کے عہدے کے ساتھ انصا ف نہیں کررہے ہیں ۔ ان سے پہلے کہ وزرائے اعظم نے ایسا کبھی نہیں کیا۔ان کو یہ بات سمجھ ہی نہیں آرہی ہے۔

کل کا خطاب پی ایم مودی کے بارے میں تھا

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا اہلکاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی کا کل کا خطاب ناہی ہندوستان کے بارے میں تھا اور ناہی منی پور کے بارے میں ۔ بلکہ یہ ان  کا اپنے بارے میں بھاشن تھا، اپنے سیاسی کیئریئر، اپنی رائے ،اپنی خواہشات آپ کے سامنے رکھ رہے تھے۔ سوال  یہ نہیں ہے کہ 2024 میں پھر سے پی ایم بنیں گے ،سوال منی پور کا ہے،جہاں آگ لگی ہے،جہاں لوگ مارے جارہے ہیں جہاں خواتین کی عصمت دری ہورہی ہے، سوال منی پور کا ہے۔یہ باتیں جو پی ایم مودی نے کل  ایوان میں  کہی ہیں وہ پبلک میٹنگ کی باتیں تھیں ،ایوان کی نہیں اور ایوان کے شایان شان بھی نہیں تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read