Bharat Express

 Manipur government extends curfew relaxation: امپھال کے مشرقی اور مغربی اضلاع میں کرفیو میں مزید ایک گھنٹے کی نرمی کر دی گئی،سیکورٹی فورسزنے چلائی تلاشی مہم

منی پور پولیس کنٹرول روم کی طرف سے جاری کردہ ایک علیحدہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ “ریاست میں حالات غیر مستحکم اور کشیدہ ہیں ۔لیکن کنٹرول میں ہیں اور سیکورٹی فورسز نے ریاست کے حساس اور سرحدی علاقوں میں تلاشی مہم شروع کی ہے”۔

منی پور میں دو گروپوں کے درمیان گولی باری

Manipur government extends curfew relaxation: منی پور میں امن و امان کی صورتحال میں بتدریج بہتری کے پیش نظرریاستی حکومت نے امپھال مشرقی اور امپھال مغربی اضلاع میں کرفیو میں نرمی کو مزید ایک گھنٹہ بڑھا دیا ہے۔اب دونوں اضلاع میں کرفیو میں نرمی کا دورانیہ صبح 5 بجے سے رات 8 بجے تک ہے۔

دونوں اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس کے دفتر کے ذریعہ جاری کردہ الگ الگ احکامات میں کہا گیا ہے کہ “امن و امان میں کافی بہتری آئی ہے اور عام لوگوں کو ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء سمیت ضروری اشیاء کی خریداری میں سہولت فراہم کرنے کے لئے نقل و حرکت پر پابندیوں میں نرمی کی ضرورت ہے۔

ریاست کے دیگر اضلاع تھاوبل، کاکچنگ اور بشنو پور میں کرفیو میں نرمی کی مدت صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک رہے گی۔

منی پور پولیس کنٹرول روم کی طرف سے جاری کردہ ایک علیحدہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ “ریاست میں حالات غیر مستحکم اور کشیدہ ہیں ۔لیکن کنٹرول میں ہیں اور سیکورٹی فورسز نے ریاست کے حساس اور سرحدی علاقوں میں تلاشی مہم شروع کی ہے”۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکام نے بتایا کہ کوم یونین منی پور کے صدر سرتو آہاؤ کوم (45) کو امپھال کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان پر منگل کی رات دیر گئے ضلع چوراچند پور کے چنگفی گاؤں کے قریب عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گروگرام میں مسجد کے امام کا قتل، پلول میں 25 جھونپڑیوں کو کیا نذر آتش

امپھال کے ایک اسپتال میں زیر علاج سارتو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ان پر ارمبائی ٹینگول، میتی لیپون اور کوکومی جیسی میتی لاشوں سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا ہے۔

3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے انعقاد کے بعد منی پور میں شروع ہونے والے نسلی تشدد میں 160 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔

میتیز منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہیں اور زیادہ تر وادی امپھال میں رہتے ہیں۔ قبائلی – ناگا اور کوکی – 40 فیصد سے کچھ زیادہ ہیں اور پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

 

Also Read