Bharat Express

UP Police

کمار نے بتایا کہ انوراگ کشواہا (15)، انوراگ سریواستو (14)، پرتشٹھا مشرا (15) کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ موہانی موریہ (16) کو میڈیکل کالج پہنچنے پر مردہ قرار دیا گیا۔

17 اور 18 فروری کو ہونے والے اس امتحان کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ امتحانی مراکز میں الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ انہوں نے بلوٹوتھ یا دیگر الیکٹرانک آلات میں خلل ڈالنے کے لیے جیمرز بھی لگائے تھے۔

تالاب میں ٹریکٹر-ٹرالی کے پلٹنے سے تقریباً 15 افراد کی موت ہوگئی۔ وہیں تالاب سے اسپتال تک لاشوں کا انبارلگ گیا۔ قریب ہی واقع پٹیالی کے طبی مرکز یعنی اسپتال پرتالاب سے نکالے گئے لوگوں کو بھیجا گیا ہے۔ وہیں موصولہ اطلاعات کے مطابق، عقیدت مند ایٹہ ضلع کے کہا گاؤں کے باشندے بتائے جا رہے ہیں۔

یوپی پولیس بھرتی امتحان کے دن، سوشل میڈیا پر یہ دعوی کیا گیا تھا کہ پیپر لیک ہو گیا ہے۔ ٹویٹر پر بحث کے بعد کمیشن پیپر لیک کی جعلی خبروں پر حرکت میں آگیا ہے۔ امتحان کے آخری دن پیپر لیک معاملے میں 93 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یوپی پولیس نے مولانا توقیر رضا خان کے جیل بھرو آندولن کوپولیس نے روک دیا ہے۔ انہیں اسلامیہ انٹرکالج کی طرف نہیں جانے دیا گیا۔ اس کے بعد مولانا توقیر رضا خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ زیادتی اور ظلم دیکھا، ہمارے لوگوں کو زبردستی روکا گیا۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کو کنٹرول کیا ہوا ہے۔

پارلیمنٹ مارچ پر نکلے کسانوں کا احتجاج ختم ہوگیا ہے۔ کسان نوئیڈا ایکسپریس وے سے ہٹ رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایک ہائی پاورکمیٹی بنائی جائے گی، جو ہماری پریشانیوں کو حل کرے گی۔

ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستوں کے ساتھ بھاری سیکورٹی فورسز کو پہلے ہی تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی-ہریانہ اور دہلی-اتر پردیش کو جوڑنے والے سرحدی علاقوں پر بیریکیڈ لگائے گئے ہیں۔

پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اجے گپتا عرف ٹنکل پیشے سے حلوائی کا کام کرتا تھا اور وہ تین سال سے فرید پور کے محلہ فرخ پور میں ایک رشتہ دار کے مکان میں کرائے پر اپنی فیملی کے ساتھ رہتا تھا۔ ہفتہ کی رات سب ایک ہی کمرے میں سوئے تھے۔

اترپردیش کے شاہجہاں پور میں خطرناک سڑک حادثہ ہوا ہے، جس میں 12 افراد کی درد ناک موت ہوگئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ دیہات نے اس کی تصدیق کی ہے۔

پولیس فورس کو احتیاطی اقدام کے طور پر موقع پر تعینات کیا گیا ہے اور علاقے میں امن برقرار ہے۔ تلہر پولس کے علاقہ افسر پرینک جین نے بتایا کہ مبینہ واقعہ بٹلیا گاؤں میں پیش آیا۔