Bharat Express

Mukhtar Ansari Death Updates: مختار انصاری کی نماز جنازہ میں عوامی سیلاب نے کی شرکت، کالی باغ قبرستان میں اہل خانہ نے کیا سپرد خاک

کالی باغ قبرستان کے باہر ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہنچے، لیکن پولیس نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ صرف خاندان کے قریبی لوگوں کو ہی اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نےنماز جنازہ شرکت کی۔

مئو کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو محمد آباد کے کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مئو کے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی نمازجنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ انہیں کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ محمدآباد کے کالی باغ قبرستان علاقے میں عوامی سیلاب امنڈ آیا، لیکن پولیس نے صرف قریبی لوگوں کواندرجانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ قبرستان کے باہرہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں، لیکن بڑی تعداد میں پولیس تعینات ہے، جو لوگوں کواندرنہیں جانے دی رہی ہے اورجولوگ اندرجانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کوپولیس کی طرف سے پیچھے دھکیلا جا رہا ہے۔ پولیس کے ہاتھ میں ایک لسٹ ہے، اس لسٹ میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں، صرف انہی لوگوں کواندرجانے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس سے قبل مختارانصاری کی لاش کو صبح 10 بجے گھرسے اٹھایا گیا۔ ہزاروں لوگوں کی تعداد میں نمازجنازہ ادا کی گئی۔ اس کے بعد قبرستان میں سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ اس دوران ان کے چاہنے والوں نے نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا۔ مختار انصاری کے بڑے بھائی افضال انصاری اورچھوٹے بیٹے عمرانصاری نے نمازجنازہ میں شامل ہونے والے ہزاروں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قبرستان میں اندرجانے کی کوشش نہ کریں۔ صرف چند افراد کوہی قبرستان کے اندرداخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

پولیس مسلسل ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ پولیس انتظامیہ نے حکم دیا تھا کہ صرف فیملی کے علاوہ کوئی بھی قبرستان نہیں جاسکے گا۔ موقع پربڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ اضافی فورس لگائی گئی تھی اورپولیس نے پورے راستے کو بلاک کردیا ہے۔ پھربھی نمازجنازہ میں شامل ہونے والے ہجوم کی کوشش ہے کہ وہ تدفین میں بھی شامل ہوسکیں۔

اس سے پہلے، باندہ میڈیکل کالج میں پانچ ڈاکٹروں کے ایک گروپ کے ذریعہ پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد، مختارانصاری کی لاش کو غازی پور ضلع کے محمد آباد یوسف پور میں واقع ان کی آبائی رہائش گاہ لے جایا گیا ہے۔ دوسری جانب، محمد آباد یوسف پورمیں دکانیں اوربازاربند ہیں اورلوگ مختارانصاری کی دیدارکے لئے امنڈ آئے۔ باندہ کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج سے پوسٹ مارٹم کے بعد، مختارانصاری کی لاش کو لے کر 26 گاڑیوں کا قافلہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شام 5.45 بجے غازی پور کے لئے روانہ ہوا۔ قافلہ رات تقریباً 9 بجے کوشامبی سے گزرا اورآدھی رات کے بعد غازی پورپہنچا۔

قافلے میں موجود مختارانصاری کے وکیل نسیم حیدرنے بتایا کہ مختارانصاری کی لاش ان کے چھوٹے بیٹے عمرانصاری، بہونکہت انصاری اوردوقریبی رشتہ دارروں کے حوالے کردی گئی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پرپولیس اہلکاروں کی 24 گاڑیاں قافلے میں شامل ہیں اوردوگاڑیاں مختارانصاری کے خاندان کی ہیں۔ مختارانصاری کی لاش کا پوسٹ مارٹم باندہ میں کیا گیا، جو محمد آباد (غازی پور) سے تقریباً 400 کلومیٹردورہے اورلاش کوفتح پور، کوشامبی، پریاگ راج، بھدوہی اوروارانسی اضلاع سے ہوتے ہوئے ان کی آبائی رہائش گاہ لائی گئی اورپھرآج انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔