Bharat Express

Mukhtar Ansari Death: شیر کو پنجرے میں قید کر کے دھوکے سے مار ڈالا… مختار کی موت پر یوپی پولیس کانسٹیبل نے لگایا واٹس ایپ اسٹیٹس

گزشتہ ہفتے کے روز مختار انصاری کو غازی پور ضلع کے محمد آباد میں واقع ان کے آبائی گھر کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والدین کی قبریں پہلے سے موجود ہیں۔ مختار انصاری کے جنازے میں ہزاروں لوگ جمع تھے۔ کئی ہزار پولیس اہلکار تعینات تھے۔

شیر کو پنجرے میں قید کر کے دھوکے سے مار ڈالا... مختار کی موت پر یوپی پولیس کانسٹیبل نے لگایا واٹس ایپ اسٹیٹس

Mukhtar Ansari Death: سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی موت کو لے کر ریاست میں ان کے حامیوں میں اب بھی ناراضگی ہے۔ لوگ اس سے متعلق ویڈیوز کو لگاتار شیئر کر رہے ہیں۔ تاہم پولیس نے کسی بھی قابل اعتراض پوسٹ کو شیئر کرنے کے خلاف وارننگ جاری کی تھی تاکہ ماحول کسی بھی طرح سے خراب نہ ہو۔ اس دوران اتر پردیش پولیس کے ایک کانسٹیبل نے اپنے واٹس ایپ پر ایک اسٹیٹس لگایا ہے۔ لکھنؤ کے بی کے ٹی پولیس اسٹیشن میں تعینات کانسٹیبل محمد فیاض نے واٹس ایپ پر اسٹیٹس پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘شیر کو پنجرے میں ڈال کر دھوکے سے مارا گیا۔’ کانسٹیبل محمد فیاض کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے انہیں معطل کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ ہفتے کے روز مختار انصاری کو غازی پور ضلع کے محمد آباد میں واقع ان کے آبائی گھر کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والدین کی قبریں پہلے سے موجود ہیں۔ مختار انصاری کے جنازے میں ہزاروں لوگ جمع تھے۔ کئی ہزار پولیس اہلکار تعینات تھے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سب کچھ پرامن طریقے سے ہو، پولیس ڈرون کے ذریعے لوگوں کی نگرانی بھی کر رہی تھی۔ اگرچہ سب کچھ پرامن طور پر ہوا لیکن کچھ لوگوں نے نعرے بھی لگائے۔ جن کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔

درحقیقت، مختار کی گزشتہ جمعرات کی رات دیر گئے باندہ سینٹرل جیل میں طبیعت بگڑ گئی، جس کے بعد انہیں اسپتال لایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ مختار کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد پورے اتر پردیش میں لاء اینڈ آرڈر سخت کر دیا گیا۔ ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ مختار کو جیل کے اندر سلو پوائزن دیا جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- LPG Cylinder: انتخابات سے قبل حکومت نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمتیں کی کمی

باندہ ڈی ایم نے مختار انصاری کی موت کی عدالتی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔ مختار انصاری کا جمعہ کو پوسٹ مارٹم کیا گیا اور پھر انہیں باندہ سے غازی پور لے جایا گیا۔ جس کے بعد انہیں ہفتہ کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس دوران مختار کا بڑا بیٹا عباس انصاری موجود نہیں تھا۔ کیونکہ اسے ضمانت نہیں دی گئی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read