Bharat Express

Manipur

اس سے پہلے 2 جنوری کو سرحدی شہر ٹینگنوپال ضلع میں شدید فائرنگ ہوئی تھی جس میں ایک بی ایس ایف جوان سمیت چھ سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ انہیں بہتر علاج کے لیے امپھال لے جایا گیا تھا۔

منی پور میں 3 مئی 2023 کو قبائلی تشدد کے پھوٹنے کے بعد سے اب تک 180 سے زیادہ لوگ ہلاک اور کئی سو زخمی ہو چکے ہیں۔ 3 مئی کو اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب پہاڑی اضلاع میں ایک 'قبائلی یکجہتی مارچ' کا انعقاد کیا گیا تاکہ اکثریتی میتی برادری کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔

اسی طرح 3 مئی کو نسلی تصادم شروع ہونے کے بعد سے چوراچند پور ڈسٹرکٹ اسپتال کے مردہ خانے میں پڑی میتی کمیونٹی کے چار متاثرین کی لاشیں بھی ان کی آخری رسومات کے لیے ہوائی جہاز سے امپھال وادی لے جائی گئیں۔

منی پور ماضی میں قبائلی تنظیموں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں رہا۔ چوراچند پور سمیت پہاڑی علاقوں سے تشدد کی پریشان کن تصویریں سامنے آئی ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’پانچ کوکی لوگ چورا چاند پور سے کانگ پوکپی (دونوں کوکی اکثریتی اضلاع) جا رہے تھے جب وہ کانگ پوکپی کی سرحد پر امپھال ویسٹ (میتئی کے زیر اثر ضلع) میں داخل ہوئے۔‘‘

میتی کمیونٹی کی آبادی منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہے۔ وہ زیادہ تر امپھال وادی میں رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ناگا اور کوکی قبائل کی آبادی تقریباً 40 فیصد ہے اور وہ زیادہ تر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔ اپوزیشن اس پورے معاملے کو لے کر حکومت پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ امپھال کے ہنگانگ علاقے میں وزیر اعلیٰ کے خاندان کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو گھر سے تقریباً 100 میٹر دور روک لیا۔ افسر نے کہا کہ اب گھر میں کوئی نہیں رہتا، حالانکہ یہ سخت حفاظتی انتظامات میں ہے

منی پور سے جولائی سے لاپتہ دو طالب علموں کی لاشوں کی تصویریں پیر (25 ستمبر) کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ اس کے بعد امپھال میں واقع اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ اس پر قابو پانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور 30 ​​سے ​​زائد طلبہ زخمی ہوگئے۔

سومیون کے مطابق، اغوا صبح 10 بجے کے قریب ہوا۔ گھر والوں کے ساتھ کھانا کھانے کے فوراً بعد کسی نے گھر کی گھنٹی بجائی، اور سرتو یہ جاننے کے لیے باہر گئے کہ  کون ہے، اس نے مزید کہا کہ ان کا آٹھ سالہ بیٹا بھی پیچھے دروازے تک گیا تھا۔میرا بیٹا، جو دروازے پر کھڑا تھا۔

منی پور میں اکثریتی میتی اور قبائلی کوکی برادریوں کے درمیان 3 مئی سے مسلسل جھڑپیں جاری ہیں اور اب تک 160 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔