Bharat Express

Manipur Violence: منی پور میں بھیڑ نے وزیر اعلی بیرون سنگھ خالی مکان کو نشانہ بنانے کی کی کوشش،حفاظتی دستوں نے لیا ایکشن

پولیس افسر نے بتایا کہ امپھال کے ہنگانگ علاقے میں وزیر اعلیٰ کے خاندان کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو گھر سے تقریباً 100 میٹر دور روک لیا۔ افسر نے کہا کہ اب گھر میں کوئی نہیں رہتا، حالانکہ یہ سخت حفاظتی انتظامات میں ہے

منی پور میں ایک ہجوم نے جمعرات (28 ستمبر) کو وزیر اعلی این بیرن سنگھ کے خاندان کے خالی مکان پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ اس دوران سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو منتشر کیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ امپھال کے ہنگانگ علاقے میں وزیر اعلیٰ کے خاندان کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو گھر سے تقریباً 100 میٹر دور روک لیا۔ افسر نے کہا کہ اب گھر میں کوئی نہیں رہتا، حالانکہ یہ سخت حفاظتی انتظامات میں ہے۔

طلبہ کی ہلاکت پر ہنگامہ

آپ کو بتا دیں کہ پیر (25 ستمبر) کو منی پور میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب جولائی سے لاپتہ دو طالب علموں کی لاشوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ طلباء نے دو نوجوانوں کی ہلاکت پر منگل اور بدھ (26-27 ستمبر) کو پرتشدد احتجاج کیا۔ ہجوم نے جمعرات (28 ستمبر) کی صبح امپھال مغربی ضلع میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی اور دو چار پہیہ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں نے صورتحال کو قابو میں کیا۔

مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں متعدد زخمی

حکام نے بتایا کہ یوریپوک، یاسکول، سگولبند اور ٹیرا کے علاقوں میں مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جس کی وجہ سے سیکورٹی فورسز کو حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے کئی گولے داغنے پڑے۔ اس کارروائی میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ کئی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پولیس ہیڈ کوارٹر میں اجلاس ہوا

منی پور پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مطلع کیا، “ریاست میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے امپھال میں  (پولیس ہیڈکوارٹر) میں سینئر افسران کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔” اہلکاروں کو طلباء کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

صورتحال کا فائدہ اٹھانے والوں سے پولیس سختی سے نمٹے گی

پولیس نے کہا، “فورسز نے لوگوں، خاص طور پر طلباء سے نمٹنے کے دوران کم سے کم طاقت کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا۔” منی پور پولیس نے طلباء سے امن برقرار رکھنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے کہ وہ جلد ہی حالات کو معمول پر لانے میں مدد کریں۔ موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کسی بھی شرپسند عناصر سے پولیس سختی سے نمٹے گی۔ مشترکہ سیکورٹی فورسز تمام مقدمات کی جلد تحقیقات کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read