Bharat Express

N Biren singh

مکان کی چھت لکڑی اور جستی ٹن سے بنی ہوئی تھی جس کی وجہ سے آگ کے شعلے مزید شدت اختیار کر گئے۔ جس کی وجہ سے آگ بجھانے کے لیے تھوبل ضلع سے اضافی فائر ڈیپارٹمنٹ کی مدد لی گئی۔ فائر فائٹرز کو آگ بجھانے میں ایک گھنٹے سے زائد کا وقت لگا۔

پولیس نے بتایا کہ چیف منسٹر این بیرن سنگھ کا سکیورٹی قافلہ منی پور کے جیری بام ضلع جا رہا تھا کیونکہ یہاں شدید کشیدگی ہے، لیکن اس دوران اچانک کئی راؤنڈ فائر کئے گئے۔ اس کے پیش نظر سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی۔

حکام نے بتایا کہ جن لوگوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے امپھال کے 'جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز' لایا گیا ہے ان کی شناخت 30 سالہ محمد دولت، 50 سالہ ایم سراج الدین، 40 سالہ محمد آزاد خان اور 22 سالہ محمد حسین کے طور پر ہوئی ہے۔

ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے،"آج ایک سینئر پولیس افسر کے قتل کے پیش نظر، کابینہ نے 'ورلڈ کوکی-زو انٹلیکچوئل کونسل' (WKZIC) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 3 کے تحت ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔"

پولیس افسر نے بتایا کہ امپھال کے ہنگانگ علاقے میں وزیر اعلیٰ کے خاندان کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو گھر سے تقریباً 100 میٹر دور روک لیا۔ افسر نے کہا کہ اب گھر میں کوئی نہیں رہتا، حالانکہ یہ سخت حفاظتی انتظامات میں ہے

چیف منسٹر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اس کیس کی تحقیقات پہلے ہی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو سونپ دی گئی ہے۔ دو طالب علموں کی شناخت 17 سالہ ہیزام لنتھونگمبی اور 20 سالہ فزام ہیم جیت کے طور پر کی گئی ہے۔

منی پور کے کئی پولیس اسٹیشنوں کے ریکارڈ سے دی انڈین ایکسپریس کے ذریعے حاصل کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، منی پور میں 3 مئی سے سیکورٹی اہلکاروں سے لوٹ مار یا ہتھیار لوٹنے کی کوشش سے متعلق مقدمات درج کیے گئے ہیں۔