Bharat Express

Manipur

اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا، "یہ لوگ (بی جے پی) جواہر لعل نہرو کو گالی دیتے ہیں۔ کم از کم نہرو نے چین کی  آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چین کے ساتھ جنگ ​​لڑی تھی۔ تاہم انہوں نے (بی جے پی) ہتھیار ڈال دیے

پچھلے سال ضلع میں ایک ریلوے تعمیراتی مقام پر بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 61 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

کپل سبل نے وزیر اعطم  کے بیان کا جواب دیتے ہوئے جمعہ کی صبح اپنے  ٹویٹ میں لکھا - پی ایم مودی کہتے ہیں کہ اپوزیشن منی پور میں تین ماہ سے جاری تشدد پر سیاست کر رہی ہے۔ یہ کافی نہیں ہے، لیکن یاد رکھیں، سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے منی پور میں خواتین کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا

کوکی پارٹی، جس کے دو ایم ایل اے ہیں، نے گورنر کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ موجودہ ہنگامے پر غور کرنے کے بعد، وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کی زیر قیادت منی پور کی موجودہ حکومت کے لیے جاری حمایت اب نتیجہ خیز نہیں رہی۔ اس کے مطابق، منی پور کی حکومت کو کے پی اے کی حمایت اب حاصل نہیں ہوگی۔ ہم اس حکومت کا حصہ بھی نہیں ہوں گے۔

مرکزی حکومت صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کرے یا نہیں یہ اس کا اختیار ہے لیکن بڑے پیمانے پر جنسی تشدد سے نمٹنے کے اقدامات اس کی اولین ترجیحات میں ہونے چاہیے۔ ان میں مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد سے بچ جانے والوں کو نفسیاتی مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی شامل ہونی چاہئے۔

منی پور تشدد کے تعلق سے پی ایم مودی کے پارلیمنٹ میں بیان نہ دینے کی وجہ سے اتحاد انڈیا مسلسل ہنگامہ کر رہا ہے۔ اپوزیشن مسلسل پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کر رہی ہے

بھٹاچاریہ نے وزیر اعظم کی جانب سے اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' اور برطانوی کالونسٹ کے ذریعہ قائم کردہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان متوازی ہونے پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔

امت شاہ نے کہا کہ انہیں (اپوزیشن) دلتوں، خواتین کی بہبود اور تعاون میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ان کا نعرہ لگانا فطری ہے، لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں اپوزیشن لیڈر کو خط لکھا ہے کہ ہم منی پور پر بحث کے لیے تیار ہیں۔

آج منی پور جل رہا ہے ۔ منی پورر کی بات ہم کررہے ہیں اور پی ایم مودی ایسٹ انڈیا کی بات کررہے ہیں ۔ پی ایم مودی ایوان میں کیوں نہیں بولتے ہیں ۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ اگر سرکار بحث کیلئے تیار ہے تو آخر267 پر بحث کیوں نہیں کرتے۔

حالانکہ ریاستی حکومت چوکنا ہو گئی ہے۔ لیکن  اہم سوال یہ کہ ان لوگوں کے یہاں آنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ لوگ یہاں کیوں آئے ہیں؟ انتظامیہ نے اس بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دی ہیں۔