Bharat Express

Opposition MPs to visit Manipur: اپوزیشن اتحاد انڈیا کے اراکین پارلیمنٹ منی پور کا کریں گے دورہ، تشدد سے متاثرہ علاقوں میں زمینی صورتحال کا لیں گے جائزہ

منی پور تشدد کے تعلق سے پی ایم مودی کے پارلیمنٹ میں بیان نہ دینے کی وجہ سے اتحاد انڈیا مسلسل ہنگامہ کر رہا ہے۔ اپوزیشن مسلسل پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کر رہی ہے

اپوزیشن نے کالے کپڑے پہن کر کیا احتجاج

منی پور میں جاری تشدد کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A مرکزی حکومت کو پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اپوزیشن منی پور کے واقعہ پر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے جواب مانگ رہی ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن اتحاد انڈیا نے آگے کی حکمت عملی بناتے ہوئے 29 اور 30 ​​جولائی کو منی پور کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن اتحاد انڈیا 29 اور 30 ​​جولائی کو منی پور میں تشدد سے متاثرہ مقامات کا دورہ کرے گا اور زمینی صورتحال جاننے کی کوشش کرے گا۔ I.N.D.I.A کے ارکان پارلیمنٹ نے اس حوالے سے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ اپوزیشن نے ہفتہ اور اتوار کو منی پور کا دورہ کرنے کا انتخاب کیا ہے، کیونکہ ان دنوں پارلیمنٹ کا کام نہیں ہوتا ہے۔

اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں لایا تحریک عدم اعتماد

منی پور تشدد کے تعلق سے پی ایم مودی کے پارلیمنٹ میں بیان نہ دینے کی وجہ سے اتحاد انڈیا مسلسل ہنگامہ کر رہا ہے۔ اپوزیشن مسلسل پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن نے حکمت عملی کے طور پر حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی ہے، تاکہ وزیر اعظم نریندر پارلیمنٹ میں آکر منی پور میں ہونے والے تشدد کا جواب دے سکیں۔ دوسری جانب کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات کے روز پی ایم مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ایوان چل رہا ہے، ہم مطالبہ کررہے ہیں کہ پی ایم وہاں آئیں اور بیان دیں، لیکن وہ راجستھان میں سیاسی تقریر کررہے ہیں اور انتخابات کی بات کررہے ہیں۔ جب وہ وہاں جا سکتے ہیں تو کیا آدھے گھنٹے کے لیے ایوان میں آ کر بیان نہیں دے سکتے؟ اس کا مطلب ہے کہ انہیں جمہوریت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی یقین ہے۔ وہ جمہوریت اور آئین کی حفاظت نہیں کرنا چاہتے، وہ پارلیمنٹ کی توہین کر رہے ہیں۔

اپوزیشن نے کالے کپڑے پہن کر کیا احتجاج

دوسری جانب آج اپوزیشن نے سیاہ لباس پہن کر احتجاج کیا اور حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران کانگریس ایم پی ششی تھرور نے کہا کہ خواتین کے خلاف مظالم کی ہر ریاست میں سخت مذمت کی جاتی ہے، منی پور میں جو ہوا وہ خوفناک ہے۔ وہاں 55 ہزار لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، 149 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ یہ کوئی چھوٹا مسئلہ نہیں ہے۔ آپ دوسری ریاستوں کے بارے میں بھی بات کر سکتے ہیں، لیکن وہاں ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ کالے کپڑے پہننے کے پیچھے سوچ یہ ہے کہ اگر ملک میں اندھیرا ہے تو ہمارے کپڑے بھی سیاہ ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: تقریر پر ہنگامہ، پی ایم او کے جواب پر گہلوت کا جواب، کہا- آپ کے دفتر کو نہیں معلوم حقائق

بھارت ایکسپریس۔