تقریر پر ہنگامہ، پی ایم او کے جواب پر گہلوت کا جواب، کہا- آپ کے دفتر کو نہیں معلوم حقائق
Ashok Gehlot: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے دعویٰ کیا کہ جمعرات (27 جولائی) کو ریاست کے دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے پروگرام سے ان کی تقریر کو خارج کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے اشوک گہلوت کو جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان کے وزیر اعلیٰ کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ وہ (گہلوت) بالکل نہیں آئیں گے۔
پی ایم او کی طرف سے ٹویٹ کر جواب میں کہا گیا کہ ’’آپ کو پروٹوکول کے تحت مدعو کیا گیا ہے اور اس میں آپ کی تقریر بھی طے کی گئی ہے۔ آپ کے دفتر نے کہا کہ آپ حاضر نہیں ہو سکیں گے۔
آپ کو پہلے بھی کیا گیا ہے مدعو
پی ایم او نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’’آپ کو ہمیشہ پروگراموں میں مدعو کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے بھی آپ کو وزیر اعظم کے سابقہ دوروں میں مدعو کیا گیا تھا اور آپ نے اپنی موجودگی سے ان تقریبات میں شرکت کی۔ آج کے پروگرام میں شامل ہونے کے لیے آپ کا خیر مقدم ہے۔ ترقیاتی کاموں کی تختی پر بھی آپ کا نام ہے۔ جب تک کہ آپ کو حالیہ چوٹ کی وجہ سے کوئی جسمانی مسئلہ نہ ہو، آپ کی موجودگی انتہائی قیمتی ہے۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
دراصل، پی ایم مودی کے راجستھان کے دورے سے پہلے، سی ایم اشوک گہلوت نے ٹویٹ کیا تھا کہ ‘وزیر اعظم نریندر مودی، آج آپ راجستھان کا دورہ کر رہے ہیں۔ آپ کے دفتر PMO نے میرے پہلے سے طے شدہ تین منٹ کے خطاب کے پروگرام کو منسوخ کر دیا ہے، اس لیے میں تقریر کے ذریعے آپ کا استقبال نہیں کر سکوں گا۔ اس کے جواب میں پی ایم او نے جوابی حملہ کیا ہے۔
سی ایم گہلوت نے کیا یہ مطالبہ
اس سے قبل ایک ٹویٹ کے ذریعے سی ایم گہلوت نے پی ایم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ راجستھان کے نوجوانوں بالخصوص شیخاوتی کے مطالبے پر ‘اگنویر یوجنا’ کو واپس لے کر فوج میں مستقل بھرتی کو پہلے کی طرح جاری رکھا جائے۔ انہوں نے دوسری مانگ میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے اپنے تحت تمام کوآپریٹیو بینکوں کے 21 لاکھ کسانوں کے 15,000 کروڑ روپے کے قرض معاف کر دیے ہیں۔ ہم نے نیشنلائزڈ بینکوں کے قرضے معاف کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو ‘ون ٹائم سیٹلمنٹ’ تجویز بھیجی ہے، جس میں ہم کسانوں کا حصہ دیں گے۔ یہ مطالبہ پورا ہونا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس