Govt ready to discuss Manipur issue: Amit Shah: منی پورتشدد معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تعطل جاری ہے۔ ایک طرف اپوزیشن اس بات پر بضد ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور تشدد پر ایوان کے اندر بیان دیں تو دوسری طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم بحث کے لیے تیار ہیں، لیکن اپوزیشن بھاگ رہی ہے۔ دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج لوک سبھا میں کہا کہ حکومت کو بحث کرنے سے کوئی خوف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو بھی خط لکھا ہے۔ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو ترمیمی بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ انہیں (اپوزیشن) دلتوں، خواتین کی بہبود اور تعاون میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ان کا نعرہ لگانا فطری ہے، لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں اپوزیشن لیڈر کو خط لکھا ہے کہ ہم منی پور پر بحث کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو منی پور پر طویل بحث کرانے سے کوئی خوف نہیں ہے۔ عوام آپ کو دیکھ رہی ہے۔ الیکشن میں جانا ہے۔ عوام کے خوف کو ذہن میں رکھیں۔ حساس معاملے کے لیے ایوان میں مناسب ماحول بنائیں۔
ملکارجن کھرگے نے کیا کہا؟
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پی ایم مودی کو پارلیمنٹ میں منی پور کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بیان دینا چاہئے اور ملک کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کے اجزاء کی میٹنگ کے بعد کھرگے نے یہ بھی کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس سرحدی ریاست کے لیے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منی پور میں 83 دنوں سے جاری تشدد پر پی ایم مودی کو پارلیمنٹ میں تفصیلی بیان دینے کی ضرورت ہے۔ انتہائی خوفناک کہانیاں دھیرے دھیرے منظر عام پر آرہی ہیں۔منی پور تشدد پر ‘انڈیا’ نے مودی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
کھرگے نے کہا، “شمال مشرق میں صورتحال نازک ہے اور ایسا لگتا ہے کہ منی پور تشدد دیگر ریاستوں کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ یہ ہماری حساس سرحدی ریاستوں کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعظم مودی اپنا تکبر چھوڑیں اور منی پور پر ملک کو اعتماد میں لیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو بتانا چاہئے کہ ان کی حکومت حالات کو بہتر بنانے کے لئے کیا کر رہی ہے اور منی پور میں حالات کب معمول پر آئیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔