Bharat Express

Arvind Kejriwal Attack On PM Modi: بی جے پی پنڈت نہرو کو گالی دیتی ہے، کم از کم وہ…’، اروند کیجریوال کا پی ایم مودی پر سخت حملہ

اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا، “یہ لوگ (بی جے پی) جواہر لعل نہرو کو گالی دیتے ہیں۔ کم از کم نہرو نے چین کی  آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چین کے ساتھ جنگ ​​لڑی تھی۔ تاہم انہوں نے (بی جے پی) ہتھیار ڈال دیے

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے چین کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے جمعرات (17 اگست) کو کہا کہ چین گزشتہ 9 سالوں سے ہندوستان پر نظریں جمائے ہوئے ہے لیکن پی ایم مودی بالکل خاموش ہیں۔ وزیراعظم کے منہ سے چین کا لفظ بھی نہیں نکلتا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ “مجھے یاد ہے کہ چینی صدر اکتوبر 2019 میں ہندوستان آئے تھے۔ تامل ناڈو کے مہابلیشور میں پی ایم مودی اور صدر شی جن پنگ مندر میں ہاتھ ملا کر چل رہے تھے۔ تصاویر بھی لی گئیں اور 15 جون 2020 کو چینی فوج نے وادی گلوان میں ہمارے فوجیوں پر حملہ کیا اور ہمارے 20 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ “یہ لوگ (بی جے پی) جواہر لعل نہرو کو گالی دیتے ہیں۔ کم از کم نہرو نے چین کی  آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چین کے ساتھ جنگ ​​لڑی تھی۔ تاہم انہوں نے (بی جے پی) ہتھیار ڈال دیے۔” چین نے ہم پر حملہ کیا اور ہمارا 2000 مربع کلومیٹر علاقہ چھین لیا اور بی جے پی کو انعام دیا گیا۔ “

انہوں نے کہا کہ ‘2018-19 میں چین کے ساتھ ہماری تجارت 87 بلین ڈالر تھی، یہ سال 2022-23 میں ڈیڑھ گنا بڑھ کر 114 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ میں آج ملک کے عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ چاہتے ہیں؟ ایک وزیر اعظم، آپ کو ایک تاجر وزیر اعظم چاہیے یا ایسا وزیر اعظم جو ملک کی حفاظت کرے اور ملک کی عزت کرے۔

ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر گھومنے سے ہوتا ہے عشق 

اروند کیجریوال نے کہا، “میں پی ایم سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ آنکھیں دکھانے کا حوصلہ رکھیں،ہاتھ می ںہاتھ ڈال کر گھومنے سے عشق ہوتا ہے ڈپلومیسی نہیں ہوتی۔ کیجریوال نے کہا کہ اڈانی کا گھوٹالہ ہوا ہے۔”

منی پور کو لے کر بھی پی ایم مودی پر الزامات

اس کے ساتھ ہی کجریوال نے منی پور تشدد کو لے کر پی ایم مودی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے پی ایم پر منی پور میں ذات پات کے تشدد پر خاموش رہنے کا الزام لگایا۔ پی ایم مودی کم از کم امن کی اپیل کر سکتے تھے۔ ملک میں جب بھی بحرانی صورتحال ہوتی ہے وزیراعظم خاموشی اختیار کرتے ہیں۔ وزیر اعظم ایک باپ کی طرح ہیں لیکن انہوں نے منی پور کی بیٹیوں سے منہ موڑ لیا ہے۔ وزیراعظم اپنے کمرے میں بیٹھے رہے۔ پورا ملک وزیر اعظم کی خاموشی کی وجہ پوچھ رہا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔