منی پور میں فائرنگ: فائل فوٹو
منی پور میں ایک بار پھر تشدد شروع ہو گیا ہے۔ پولیس نے جمعرات (5 اکتوبر) کو بتایا کہ ریاست کے امپھال مغربی ضلع میں دو گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے علاوہ اس دوران کئی راؤنڈ فائرنگ بھی کی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ (4 اکتوبر) کو رات 10 بجے کے قریب پٹسوئی تھانہ علاقے کے نیو کیتھل منبی میں پیش آیا۔ حملے کے بعد ملزمان فوراً موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فائر سروس کے ساتھ مل کر فوری طور پر آگ پر قابو پالیا۔
کیا ہے صورت حال ؟
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ پورے واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی کی صورتحال تھی تاہم اب یہ کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد علاقے میں جمع ہونے والی میتی برادری کی خواتین کو سیکورٹی فورسز نے آگے بڑھنے سے روک دیا۔ اس کے علاوہ علاقے میں صورتحال کو سنبھالنے کے لیے اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
منی پور میں تشدد کب شروع ہوا؟
منی پور میں مئی سے تشدد جاری ہے۔ ریاست میں شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ حاصل کرنے کے میٹی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف احتجاج میں 3 مئی کو قبائلی یکجہتی مارچ کے بعد ذات پات کا تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تشدد کے واقعات میں اب تک 180 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی لوگوں کو بے گھر بھی ہونا پڑا۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں کے گھر جل گئے۔
میتی کمیونٹی کی آبادی منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہے۔ وہ زیادہ تر امپھال وادی میں رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ناگا اور کوکی قبائل کی آبادی تقریباً 40 فیصد ہے اور وہ زیادہ تر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔ اپوزیشن اس پورے معاملے کو لے کر حکومت پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔