منی پور کے تھوبل ضلع میں پیر کی شام مبینہ طور پر تین افراد کو گولی مار کر ہلاک اور پانچ دیگر کو زخمی کر دیا گیاہے، جس کے بعد ریاست کے پانچ وادی اضلاع میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا گیا۔حکام نے بتایا کہ حملہ آور مسلح افراد کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ مسلح افراد چھلاورن میں لیلونگ چنگجاو کے علاقے میں پہنچے اور مقامی لوگوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی۔ تین افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
Biren now starts feeling the heat of his home grown militia Arambai Tengol. Now he’s folding his hands & we know the reason. Another indication of normalcy retuning to Manipur.#ManipurViolence #Lilong #Pangal #Muslim @Kahlissee @PMOIndia @HMOIndia
pic.twitter.com/B8NO4vv96M— Samuel T Khongsai (@SamuelTKhongsai) January 1, 2024
حملے کے بعد مشتعل ہجوم نے تین چار پہیہ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ سبھی کاریں کن کی تھیں۔ حکام نے بتایا کہ تازہ ترین تشدد کے بعد تھوبل، امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، کاکچنگ اور بشنو پور اضلاع میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا گیا۔منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں تشدد کی مذمت کی اور لوگوں خصوصاً لیلونگ کے رہائشیوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مجرموں کو پکڑنے کے لیے کوشاں ہے۔ اسے جلد گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
Flash:
3 people allegedly shot dead and five others injured in Manipur's #Thoubal district, following which curfew reimposed in five valley districts of the state, officials said.
After the attack, the enraged locals set three four-wheelers on fire. It was not immediately clear… pic.twitter.com/8sSLvneieS
— Yuvraj Singh Mann (@yuvnique) January 1, 2024
منی پور میں 3 مئی 2023 کو قبائلی تشدد کے پھوٹنے کے بعد سے اب تک 180 سے زیادہ لوگ ہلاک اور کئی سو زخمی ہو چکے ہیں۔ 3 مئی کو اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب پہاڑی اضلاع میں ایک ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کا انعقاد کیا گیا تاکہ اکثریتی میتی برادری کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے کہ انہیں شیڈولڈ ٹرائب کا درجہ دیا جائے۔میتئی لوگ منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہیں اور وہ زیادہ تر وادی امپھال میں رہتے ہیں۔ قبائلی- ناگا اور کوکی 40 فیصد سے کچھ زیادہ ہیں اور پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔