کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کو منی پور سے جھنڈی دکھانے کی اجازت مل گئی ہے۔ منی پور کے محکمہ داخلہ نے کانگریس کو کچھ شرائط کے ساتھ اجازت دی ہے۔ منی پور میں تشدد کے پیش نظر پہلے ریاستی حکومت نے کانگریس کے اس یاترا کی اجازت نہیں دی تھی، اس کے بعد جب کانگریس کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھایا گیا تو منی پور کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے امپھال ایسٹ کے ضلع مجسٹریٹ کو اس سلسلے میں ایک خط لکھا تھا۔اس کے بعد، امپھال ایسٹ کے ڈی ایم نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کو جھنڈی دکھانے کی چندشرائط کے ساتھ اجازت دے دی ہے۔ شرطوں کے مطابق یاترا کے آغاز کے دوران محدود تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ جو لوگ شرکت کریں گے ان کے نام انتظامیہ کو پہلے بھیجنے ہوں گے۔ محکمہ داخلہ نے پہلے یہ حکم ضلع مجسٹریٹ کو دیا تھا، جس میں انہیں تمام ضروری احتیاطی اقدامات کرنے کو کہا گیا تھا۔
کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کی طرح بھارت جوڑو نیائے یاترا بھی کامیاب سفر ہونے جا رہا ہے۔ یہ کوئی سیاسی یاترا نہیں ہے، یہ یاترا ہندوستان کے لوگوں کے لیے کیا جا رہا ہے۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اس یاترا میں حصہ لیں اور اسے کامیاب بنائیں۔کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا تھا کہ ہم 14 جنوری سے بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع کرنے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی قیادت میں یہ یاترا منی پور کے امپھال سے شروع ہوگی اور ملک کی 15 ریاستوں سے ہوتی ہوئی ممبئی میں اختتام پذیر ہوگی۔ یہ یاترا 110 اضلاع، 100 لوک سبھا سیٹوں اور 337 اسمبلی سیٹوں کا احاطہ کرے گی۔ اب اس یاترا کے روٹ میں اروناچل پردیش کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت جوڑو نیا یاترا سیاست کے لیے اتنی ہی تبدیلی پیدا کرنے والی یاتراثابت ہوگی جتنی راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ثابت ہوئی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ بھارت جوڑو یاترا گزشتہ سال 7 ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور 30 جنوری کو جموں و کشمیر کے سری نگر کے لال چوک پر اختتام پذیر ہوئی تھی۔ یہ یاترا 12 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک پہنچی اور اس دوران راہل گاندھی نے 4000 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیاتھا۔
بھارت ایکسپریس۔