Bharat Express

Jitan Ram Manjhi

جے ڈی یو کے وزیر اشوک چودھری کے بھومیہار پر دیئے گئے بیان پر مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ غلط ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ کسی کو کسی خاص ذات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔

پل گرنے کا تازہ معاملہ مدھوبنی کا ہے جہاں 75 میٹر طویل پل کا گرڈر ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے پل زمین بوس ہو گیا۔ اس کو لے کر تیجسوی یادو نے بہار حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو!

جیتن رام مانجھی نے انڈیا الائنس کی میٹنگ پر طنز کیا تھا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں انڈیا اتحاد کے پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ اس پر لکھا تھا کہ گینگ پھر کہے گا کہ ہم جیت کر ہار گئے

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی  کو  17 سیٹیں ملی ہیں جبکہ   40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں  سی ایم  نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔

طویل انتظار کے بعد بہارمیں این ڈی اے کے اتحادیوں کے درمیان لوک سبھا الیکشن سے متعلق سیٹ شیئرنگ ہوگئی ہے، لیکن اب ناراضگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک طرف پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض ہیں تو دوسری طرف اوپیندرکشواہا کی بھی ناراضگی سامنے آئی ہے۔

بہارمیں اکثریت حاصل کرنے کے بعد لوک سبھا کے الیکشن کی تیاریاں تیز ہوچکی ہیں۔ بی جے پی اس بار 20 لوک سبھا سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں جے ڈی یو کو 12 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نے کہا کہ ’’جمہوریت کا احترام کیا جائے گا، جمہوریت کی حفاظت کی جائے گی اور جمہوریت کو داغدار کرنے والوں کو شرمندہ کیا جائے گا۔‘‘

بہار اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے بدھ کو اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ 12 فروری کو بجٹ اجلاس شروع ہونے سے پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم پر بحث جاری ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آر ایس ایس  نے بہار میں جے ڈی یو کو کم سیٹیں دینے کے لیے بھی مداخلت کی ہے۔ سنگھ نے صاف کہہ دیا ہے کہ جے ڈی یو کو بہار میں 11 سے 12 سیٹیں دی جا سکتی ہیں۔ دوسری جانب چراغ پاسوان بھی جھکنے کو تیار نہیں۔