Bharat Express

Jitan Ram Manjhi

جیتن رام مانجھی نے این ڈی اے کی اعلیٰ قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے سیٹ نہیں مانگی، اس لیے نہیں ملی، لیکن کیا یہ انصاف ہے؟ کیا جیتن مانجھی کا کوئی وجود نہیں؟

پرشانت کشور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ذہنی حالت کی جانچ ہونی چاہئے۔ 13 کروڑ عوام کا سربراہ کتنا صحت مند ہے یہ سب کو پتہ ہونا چاہئے۔ اگر وزیراعلیٰ کی طبیعت ٹھیک نہیں تو انتخابات میں ابھی 11 ماہ باقی ہیں۔ بہار کو 11 مہینے کون چلائے گا، عوام کو معلوم ہونا چاہئے۔

جے ڈی یو کے وزیر اشوک چودھری کے بھومیہار پر دیئے گئے بیان پر مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ غلط ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ کسی کو کسی خاص ذات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔

پل گرنے کا تازہ معاملہ مدھوبنی کا ہے جہاں 75 میٹر طویل پل کا گرڈر ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے پل زمین بوس ہو گیا۔ اس کو لے کر تیجسوی یادو نے بہار حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو!

جیتن رام مانجھی نے انڈیا الائنس کی میٹنگ پر طنز کیا تھا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں انڈیا اتحاد کے پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ اس پر لکھا تھا کہ گینگ پھر کہے گا کہ ہم جیت کر ہار گئے

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی  کو  17 سیٹیں ملی ہیں جبکہ   40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں  سی ایم  نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔

طویل انتظار کے بعد بہارمیں این ڈی اے کے اتحادیوں کے درمیان لوک سبھا الیکشن سے متعلق سیٹ شیئرنگ ہوگئی ہے، لیکن اب ناراضگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک طرف پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض ہیں تو دوسری طرف اوپیندرکشواہا کی بھی ناراضگی سامنے آئی ہے۔

بہارمیں اکثریت حاصل کرنے کے بعد لوک سبھا کے الیکشن کی تیاریاں تیز ہوچکی ہیں۔ بی جے پی اس بار 20 لوک سبھا سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں جے ڈی یو کو 12 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نے کہا کہ ’’جمہوریت کا احترام کیا جائے گا، جمہوریت کی حفاظت کی جائے گی اور جمہوریت کو داغدار کرنے والوں کو شرمندہ کیا جائے گا۔‘‘

بہار اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے بدھ کو اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ 12 فروری کو بجٹ اجلاس شروع ہونے سے پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔