Bharat Express

NDA Seat Sharing in Bihar: بہار این ڈی اے میں بڑھ رہی ہے کشیدگی، پشوپتی پارس کے بعد اوپیندر کشواہا بھی سیٹ شیئرنگ سے ناراض

طویل انتظار کے بعد بہارمیں این ڈی اے کے اتحادیوں کے درمیان لوک سبھا الیکشن سے متعلق سیٹ شیئرنگ ہوگئی ہے، لیکن اب ناراضگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک طرف پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض ہیں تو دوسری طرف اوپیندرکشواہا کی بھی ناراضگی سامنے آئی ہے۔

بہار این ڈی میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ پشوپتی پارس کے بعد اوپیندر کشواہا بھی ایک سیٹ ملنے سے ناراض ہیں۔

بہارمیں کل پیرکے روز لوک سبھا الیکشن کے لئے این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ فائنل ہوگئی ہے۔ سیٹ شیئرنگ میں اوپیندرکشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ کو سیٹ شیئرنگ میں ایک سیٹ دی گئی ہے۔ ذرائع کی مانیں تواوپیندرکشواہا کارا کاٹ کی صرف ایک سیٹ ملنے سے ناراض ہیں۔

وہ اپنی پارٹی کے لئے پہلے تین سیٹ چاہتے تھے، لیکن بعد میں دو سیٹ پرراضی ہوگئے تھے۔ ان کو امید تھی کہ انہیں دو سیٹیں مل جائیں گی۔ اگردو سیٹوں کی بات کی جائے تو ایک کارا کاٹ اوردوسرا سپول یا سیتا مڑھی میں سے ایک سیٹ پراوپیندرکشواہا دعویٰ ٹھوک رہے تھے، مگرجب سیٹ شیئرنگ فائنل ہوگیا تو ان کے کوٹے میں محض ایک سیٹ آئی۔

اوپیندر کشواہا نے پریس کانفرنس سے بنائی دوری

جانکاری کے مطابق، اوپیندرکشواہا نے اپنی ناراضگی بی جے پی قیادت کو سیٹ شیئرنگ کے اعلان سے پہلے ہی بتا دیا تھا۔ سیٹ شیئرنگ کے اعلان کے لئے جو پریس کانفرنس بی جے پی دفتر میں ہوئی، اوپیندرکشواہا کی ناراضگی کا نمونہ وہاں بھی نظرآیا۔ کشواہا نے پریس کانفرنس میں اپنی پارٹی کا کوئی بھی نمائندہ نہیں بھیجا۔ بی جے پی دفترمیں سیٹ شیئرنگ کے اعلان کے لئے جو پریس کانفرنس ہوئی، اس میں بی جے پی کی طرف سے بہاربی جے پی کے انچارج ونود تاؤڑے، نائب وزیراعلیٰ اوربہاربی جے پی کے صدرسمراٹ چودھری، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کی طرف سے راجوتیواری اورجیتن رام مانجھی کی پارٹی سے رجنیش کمارشامل ہوئے تھے، مگراوپیندرکشواہا کی پارٹی کا نمائندہ نہیں ہونے سے سیاسی قیاس آرائی اوران کی ناراضگی کی خبریں چلنے لگی ہیں۔

پشوپتی پارس کو نہیں ملی ایک بھی سیٹ

وہیں لوک جن شکتی پارٹی سے الگ ہونے والے پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ این ڈی اے میں سیٹ نہ ملتا دیکھ کرپشوپتی پارس نے پہلے ہی بغاوتی تیوردکھا دیئے تھے۔ حال ہی میں پشوپتی پارس نے بغاوتی تیوردکھاتے ہوئے کہا تھا، میں وزیراعظم مودی کا بہت احترام کرتا ہوں، ہم 2014 سے بہت ایمانداری سے این ڈی اے کا ساتھ دیتے آرہے ہیں، لیکن ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ ہمیں لوک سبھا الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی۔ انہوں نے بی جے پی سے لسٹ پر دوبارہ غورکرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے سامنے متبادل کھلا تھا۔ پشوپتی پارس نے کہا تھا کہ میں بی جے پی کی لسٹ کے بعد فیصلہ لوں گا۔

ایسے طے ہوا سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی کا 17 سیٹوں کے ساتھ بڑے بھائی کا کردار رہے گا۔ جبکہ 40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں، چراغ پاسوان 5 سیٹوں پرامیدواراتاریں گے۔ اس کے علاوہ ایک ایک سیٹ اوپیندرکشواہا اورجیتن رام مانجھی کی پارٹی کے کھاتے میں گئی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیرپشوپتی پارس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔ این ڈی اے میں سیٹ نہ ملنے سے پشوپتی پارس ناراض بتائے جا رہے ہیں۔

Also Read