Bharat Express-->
Bharat Express

Chirag Paswan

وقف (ترمیمی) بل کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اسے مسلمانوں پربراہ راست حملہ قراردیا ہے اورالزام لگایا ہے کہ اس سے ان کی جائیدادیں چھین لی جائیں گی۔ اویسی نے دیگرجماعتوں کو خبردارکیا ہے کہ اگروہ بل کی حمایت کرتے ہیں تو مسلمان انہیں معاف نہیں کریں گے۔

احتجاج کرنے والے رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان اپیلوں کے باوجود یہ جماعتیں اس متنازع، امتیازی اور فرقہ وارانہ بل کی حمایت کرتی ہیں اور اسے قانون بننے میں مدد دیتی ہیں تو مسلم کمیونٹی اس ناانصافی کو کبھی نہیں بھولے گی۔

 بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے پیش نظر افطار پارٹیوں کا اہتمام کرکے سیاسی حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی جانب سے بھی افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی۔ وہیں چراغ پاسوان کی افطار پارٹی کا مسلم تنظیموں نے بائیکاٹ کیا۔

بہار کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے پارس نے کہا کہ 2025 کے اسمبلی انتخابات میں ان لیڈروں کو ووٹ نہ دیں جو بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ 20 سالوں میں بہار کو کوئی ترقی نہیں دی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند نےعلامتی احتجاج کے طورپرخود کو سیکولر کہنے والی جے ڈی یو اورٹی ڈی پی جیسی پارٹیوں کی افطارپارٹی اورعید ملن اوردیگر تقریبات میں شرکت نہیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دہلی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو ہراکر اکثریت حاصل کی ہے، لیکن این ڈی اے کی اتحادی جماعت نتیش کمار کی پارٹی اور چراغ پاسوان کی پارٹی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔

دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی نے شاندار کامیابی حاصل کی، وہیں دوسری طرف این ڈی اے کے اتحادی نتیش کمار کی پارٹی اور چراغ پاسوان کی پارٹی کی کارکردگی خراب رہی۔ ان دونوں جماعتوں کے امیدوار توقعات کے مطابق کارکردگی نہ دکھا سکے۔

جیتن رام مانجھی نے این ڈی اے کی اعلیٰ قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے سیٹ نہیں مانگی، اس لیے نہیں ملی، لیکن کیا یہ انصاف ہے؟ کیا جیتن مانجھی کا کوئی وجود نہیں؟

چراغ پاسوان نے اپنے بیان میں کہا کہ ایم  وائی مساوات کو ایک نئی شکل میں بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میرے ایم وائی کا مطلب ہے خواتین اور نوجوان۔ میں ذات پات اور فرقہ پرستی میں یقین نہیں رکھتا۔

چراغ پاسوان نے چیتن آنند کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم زندہ قوم ہیں اوراس کا بدلہ لیا جائے گا۔ اس پر چراغ پاسوان نے کہا کہ یہاں کوئی مردہ قوم نہیں ہے