Bharat Express

NDA

جیتن رام مانجھی نے این ڈی اے کی اعلیٰ قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے سیٹ نہیں مانگی، اس لیے نہیں ملی، لیکن کیا یہ انصاف ہے؟ کیا جیتن مانجھی کا کوئی وجود نہیں؟

گرینڈ الائنس کے 17 ماہ کے دور کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں کئی اہم کام ہوئے۔ پانچ لاکھ لوگوں کو نوکریاں دی گئیں اور ذات پات کی مردم شماری کرائی گئی۔ اسی بنیاد پر ریزرویشن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

ایکناتھ شندے نے بدھ کے روز مہاراشٹر میں مہایوتی حکومت کے ڈھائی سال مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے کہ فڑنویس نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ شندے نے کہا، ’’ہماری سرکار- مہایوتی سرکار، ہم تینوں اور ہماری ٹیم نے پچھلے ڈھائی سالوں میں جو کام کیا ہے وہ قابل ذکر ہے۔ یہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے اتنے بڑے فیصلے لیے۔

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں لیکن تخت پر کون بیٹھے گا اس پر ابھی تک سسپنس برقرار ہے۔ اس معاملے پر سیاسی حلقوں میں مختلف باتیں سرخیوں میں ہیں۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران پسماندہ مسلم سماج اتھان سمیتی سنگھ نے پورے مہاراشٹر میں پسماندہ مسلمانوں سے بی جے پی کے نمائندوں کو ووٹ کر نے کی خصوصی اپیل کی تھی۔

جھارکھنڈ میں این ڈی اے 6 سیٹوں پر آگے ہے اور انڈیا الائنس 3 سیٹوں پر آگے ہے اور اگر ہم مہاراشٹر کی بات کریں تو این ڈی اے 23 سیٹوں پر آگے ہے اور ایم وی او 6 سیٹوں پر آگے ہے

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ان انتخابات کے شروعاتی رجحانات بھی سامنے آ گئے ہیں۔

گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ یہ واحد سیٹ ہے جس پر آر جے ڈی سپریمو لالو یادو خود انتخابی مہم کے لیے آئے تھے کیونکہ یہ راشٹریہ جنتا دل کی روایتی سیٹ مانی جاتی ہے۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ہفتہ (23 نومبر) کی صبح 8 بجے سے شروع ہوگی۔ مہاراشٹر کی تمام 288 سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ وہیں جھارکھنڈ میں، جس کی 81 سیٹیں ہیں، دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔

ایگزٹ پول کے بعد جھارکھنڈ میں این ڈی اے میں شامل پارٹیوں اور مہاراشٹر میں مہایوتی میں شامل پارٹیوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد اور مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی 23 نومبر کا انتظار کر رہے ہیں جب الیکشن کمیشن نتائج کا اعلان کرے گا۔