Bharat Express

NDA

ایکناتھ شندے نے بدھ کے روز مہاراشٹر میں مہایوتی حکومت کے ڈھائی سال مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے کہ فڑنویس نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ شندے نے کہا، ’’ہماری سرکار- مہایوتی سرکار، ہم تینوں اور ہماری ٹیم نے پچھلے ڈھائی سالوں میں جو کام کیا ہے وہ قابل ذکر ہے۔ یہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے اتنے بڑے فیصلے لیے۔

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں لیکن تخت پر کون بیٹھے گا اس پر ابھی تک سسپنس برقرار ہے۔ اس معاملے پر سیاسی حلقوں میں مختلف باتیں سرخیوں میں ہیں۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران پسماندہ مسلم سماج اتھان سمیتی سنگھ نے پورے مہاراشٹر میں پسماندہ مسلمانوں سے بی جے پی کے نمائندوں کو ووٹ کر نے کی خصوصی اپیل کی تھی۔

جھارکھنڈ میں این ڈی اے 6 سیٹوں پر آگے ہے اور انڈیا الائنس 3 سیٹوں پر آگے ہے اور اگر ہم مہاراشٹر کی بات کریں تو این ڈی اے 23 سیٹوں پر آگے ہے اور ایم وی او 6 سیٹوں پر آگے ہے

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ان انتخابات کے شروعاتی رجحانات بھی سامنے آ گئے ہیں۔

گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ یہ واحد سیٹ ہے جس پر آر جے ڈی سپریمو لالو یادو خود انتخابی مہم کے لیے آئے تھے کیونکہ یہ راشٹریہ جنتا دل کی روایتی سیٹ مانی جاتی ہے۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ہفتہ (23 نومبر) کی صبح 8 بجے سے شروع ہوگی۔ مہاراشٹر کی تمام 288 سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ وہیں جھارکھنڈ میں، جس کی 81 سیٹیں ہیں، دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔

ایگزٹ پول کے بعد جھارکھنڈ میں این ڈی اے میں شامل پارٹیوں اور مہاراشٹر میں مہایوتی میں شامل پارٹیوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد اور مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی 23 نومبر کا انتظار کر رہے ہیں جب الیکشن کمیشن نتائج کا اعلان کرے گا۔

جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کی 43 اسمبلی سیٹوں پر 13 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے جمعرات کو ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کی این ڈی اے حکومت کو نشانہ بنایا۔