Bharat Express

Upendra Kushwaha

دیویش چندر ٹھاکر نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے بہار کی تمام 40 سیٹوں پر قبضہ کر لے گی اور نریندر مودی مرکز میں تیسری بار وزیر اعظم ہوں گے۔

پون سنگھ نے 9 مئی کو آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس سے قبل انہوں نے لوک سبھا ٹکٹ کے لیے آر جے ڈی جیسی اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کی تھی۔

پون سنگھ کے انتخابی اعلان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ سائنس کے طالب علم ہیں، اس لیے وہ کامرس کے سوال کا جواب کیسے دے پائیں گے۔ اپیندر کشواہا نے کہا کہ مجھے ہر شعبے میں ہر طبقہ کے لوگوں سے بھرپور تعاون مل رہا ہے۔

اوپیندر کشواہا بھی سیٹ شیئرنگ کے بعد ناراض بتائے جارہے ہیں۔ اس بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کیونکہ جب سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا گیا تو نہ تو  اپیندرکشواہا اور نہ ہی ان کی پارٹی کا کوئی اور لیڈر موجود تھا۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی  کو  17 سیٹیں ملی ہیں جبکہ   40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں  سی ایم  نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔

طویل انتظار کے بعد بہارمیں این ڈی اے کے اتحادیوں کے درمیان لوک سبھا الیکشن سے متعلق سیٹ شیئرنگ ہوگئی ہے، لیکن اب ناراضگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک طرف پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض ہیں تو دوسری طرف اوپیندرکشواہا کی بھی ناراضگی سامنے آئی ہے۔

بہارمیں اکثریت حاصل کرنے کے بعد لوک سبھا کے الیکشن کی تیاریاں تیز ہوچکی ہیں۔ بی جے پی اس بار 20 لوک سبھا سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں جے ڈی یو کو 12 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

لوک جن شکتی پارٹی رام ولاس کے ایم پی چراغ پاسوان نے اتوار کے روز بیان دیا کہ جے ڈی یو میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ جے ڈی یو کے کئی لیڈر، ایم پی اور ایم ایل اے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔

کشواہا نے کہا کہ جب بہار کو دوبارہ اندھیرے اور انارکی میں لے جانے کی سازش رچی گئی تو انہوں نے سڑک کو ایوان پر ترجیح دی اور بہار کے عام لوگوں کے خوابوں کے لیے سڑک پر لڑنے کا فیصلہ کیا۔