Bharat Express

Upendra Kushwaha: اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ کوملا یہ سمبل ،بہار میں این ڈی اے کا سیٹ شیئرنگ کیا ہے فارمولہ ؟

اوپیندر کشواہا بھی سیٹ شیئرنگ کے بعد ناراض بتائے جارہے ہیں۔ اس بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کیونکہ جب سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا گیا تو نہ تو  اپیندرکشواہا اور نہ ہی ان کی پارٹی کا کوئی اور لیڈر موجود تھا۔

اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ کوملا یہ سمبل ،بہار میں این ڈی اے کا سیٹ شیئرنگ کیا ہے فارمولہ ؟

لوک سبھا انتخابات سے پہلے الیکشن کمیشن نے اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ کو الیکشن سمبل مل گیا ہے۔ اوپیندر کشواہا کی پارٹی کا انتخابی نشان ایل پی جی سلنڈر ہوگا۔ اپیندر کشواہا نے خود ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔

اپیندر کشواہا کی پارٹی جو این ڈی اے کا حصہ ہے۔ان کو سیٹ شیئرنگ میں صرف ایک سیٹ ملی ہے۔ ان کی پارٹی آر ایل ایم صرف  کاراکٹ  سیٹ سے الیکشن لڑے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اوپیندرکشواہا چاہتے تھے کہ کاراکٹ کے ساتھ، انہیں سپول یا سیتامڑھی سیٹ میں سے کوئی  ایک اور سیٹ دی جائے۔ اوپیندر کشواہا بھی سیٹ شیئرنگ کے بعد ناراض بتائے جارہے ہیں۔ اس بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کیونکہ جب سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا گیا تو نہ تو  اپیندرکشواہا اور نہ ہی ان کی پارٹی کا کوئی اور لیڈر موجود تھا۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ بعد میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے اوپیندر کشواہا سے بات کی اور انہیں راضی کیا۔

بہار میں این ڈی اے کا سیٹ شیئرنگ فارمولہ ہے کیا ؟

بہار میں لوک سبھا کی 40 سیٹیں ہیں اور اس کے لیے این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ فارمولے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق بی جے پی زیادہ سے زیادہ 17 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ نتیش کمار کی قیادت والی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) 16 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ چراغ پاسوان کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) پانچ سیٹوں پر۔ جیتن رام مانجھی کی قیادت والی ہندوستانی عوام مورچہ اور اوپیندر کشواہا کی پارٹی آر ایل ایم کو ایک ایک سیٹ دی گئی ہے۔ جب کہ پشوپتی پارس کی پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔
اپیندر کشواہا کو کمزور کرنے کی کوشش؟

جے ڈی یو نے این ڈی اے میں اپنے حلیف راشٹریہ لوک مورچہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں بحث کا دور شروع ہو گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  جے ڈی یو نے اسے اپیندر کشواہا کو کمزور کرنے کی کوشش ماننے سے انکار کردیا۔ رمیش کشواہا کے جے ڈی یو میں شامل ہونے پر وزیر وجے چودھری نے کہا کہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ وہ اتحاد میں رہتے ہوئے کس پارٹی کے ساتھی کو زیادہ فائدہ ملے گا۔ یہ کسی کو کمزور کرنے کی بات نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read