CM Nitish Kumar: اپیندر کشواہا کو ملی Y پلس زمرہ کی سیکیورٹی ،سی ایک نتیش کمار سے بغاوت کے بعد ملا ‘تحفہ ‘
اپیندر کشواہا فی الحال بہار میں وراثت بچاؤ یاترا نکال رہے ہیں۔ وہ مختلف شعبوں میں جا رہے ہیں اور نتیش حکومت کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور اپنی نئی پارٹی کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں۔
Upendra Kushwaha resigns as Bihar MLC: اوپیندر کشواہا کا جے ڈی یو سے رشتہ ختم، ایم ایل سی کا عہدہ بھی چھوڑ دیا
Bihar Politics: اوپیندر کشواہا نے بہار قانون ساز کونسل کا پانچ ہفتے تک چلنے والا بجٹ سیشن شروع ہونے سے کچھ دن پہلے ایم ایل سی کے عہدے کا استعفیٰ چیئرمین دیویش چندر ٹھاکر کو سونپ دیا ہے۔
Bihar Politics: بہار میں اوپیندر کشواہا اور نتیش کمار کی راہیں ہوئی پھر جدا
2021 میں، وہ دوبارہ نتیش کمار کے قریب آئے اور 20 فروری 2023 کو، انہوں نے جے ڈی یو کی بنیادی رکنیت سے دوبارہ استعفیٰ دے دیا، اور جے ڈی یو کو چھوڑ کر اپنی راشٹریہ لوک جنتا دل کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا۔
Upendra Kushwaha: اوپیندر کشواہا نے نتیش کی پارٹی سے علیحدگی کا کیا اعلان
کہا جے ڈی یو کو برباد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا اوپیندر کشواہا نے
Upendra Kushwaha: مجھے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ دے کر لالی پاپ تھما دیا، مجھے رکن منتخب کرنے کا بھی حق نہیں – اوپیندر کشواہا کا نتیش کمار پر حملہ جاری
مجھے راجیہ سبھا کی رکنیت چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، مجھے حکومت ہند میں وزیر کا عہدہ چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، تو ایم ایل سی کے بارے میں اس سے بڑی کیا بات ہے۔
Bihar Politics: اوپیندر کشواہا کا سی ایم نتیش کمار پر بڑا حملہ
کشواہا نے کہا کہ میں پارٹی سے کہیں نہیں جا رہا ہوں۔ نہ ہی استعفیٰ دوں گا۔ میں مسلسل پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
Upendra Kushwaha: جے ڈی یو سے استعفیٰ دیں گے یا پارٹی میں رہ کر لڑیں گے؟ اوپیندر کشواہا آج بتائیں گے من کی بات
اوپیندر کشواہا کی جانب سے میڈیا کو ایک پیغام بھیجا گیا۔ پیغام کچھ اس طرح تھا، 'میں میڈیا کے دوستوں سے بات کرنے کے لیے 27 جنوری 2023 کو دوپہر 12.30 بجے اپنی پٹنہ رہائش گاہ پر دستیاب ہوں گا۔' یعنی کشواہا نے بھی اپنا ذہن بنا لیا ہے
Bihar Politics-Upendra Kushwaha: کیا بہار میں ‘کھیلا’ ہوگا؟ اوپیندر کشواہا کے بیان سے سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا، بی جے پی سےملا سکتے ہیں ہاتھ
اوپیندر کشواہا کی بی جے پی کے ساتھ جانے کی ہوا اس وقت بڑھ گئی جب انہوں نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’جے ڈی یو کے کئی بڑے لیڈر بی جے پی کے رابطے میں ہیں اور یہ صاف ہے کہ وہ پارٹی چھوڑنے کے موڈ میں ہیں۔‘‘