Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: بہار میں بی جے پی-جے ڈی یو کا 17-17 سیٹوں پر لڑنا طے، سیتا مڑھی پر 4 پارٹیوں میں لڑائی، کشواہا-مانجھی اور چراغ پاسوان میں پھنس گیا معاملہ؟

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ہے۔ (فائل فوٹو)

لوک سبھا الیکشن 2024 کے پیش نظربہارمیں این ڈی اے کے اندرسیٹ شیئرنگ سے متعلق بی جے پی اورجنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) میں تقریباً اتفاق رائے بن گیا ہے۔ سب کچھ ٹھیک رہا تو فروری کے آخرتک سیٹوں کی تقسیم کا اعلان ممکن ہے۔ گزشتہ بارکی طرح ہی لوک سبھا الیکشن میں نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یواوربی جے پی برابربرابرسیٹوں پرالیکشن لڑیں گی۔ جے ڈی یو ذرائع کے مطابق، بہارمیں دونوں بڑی پارٹیوں کے درمیان 17-17 سیٹوں پرلڑنے کی رضامندی بن گئی ہے۔ بہارمیں لوک سبھا کی کل 40 سیٹیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بچی ہوئی 6 سیٹوں کوچراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندرکشواہا اورجیتن رام مانجھی کے درمیان تقسیم کی جائے گی۔

ان پارٹیوں کوساتھ برقراررکھنے کے لئے راجیہ سبھا کی کچھ سیٹوں کی بھی پیشکش کی جاسکتی ہے۔ بہارمیں 2019 میں جے ڈی یواوربی جے پی نے 17-17 سیٹوں پراپنے امیدواراتارے تھے جبکہ رام ولاس پاسوان کی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کو 6 سیٹیں ملی تھیں۔ وہیں پاسوان بی جے پی کوٹہ سے راجیہ سبھا بھیجے گئے تھے۔ حالانکہ اس بارکے حالات بدلے سے نظرآرہے ہیں۔ ایک طرف این ڈی اے میں جیتن رام مانجھی اوراوپیندرکشواہا کی پارٹی میں شامل ہوئی ہے۔ تو وہیں لوک جن شکتی پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔

2019 لوک سبھا الیکشن میں کیا تھے حالات

سال 2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے پٹنہ صاحب، بیگوسرائے، پاٹلی پترا، اررا، بکسراورنگ آباد، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، مدھوبنی، دربھنگہ، ارریہ، مظفرپور، شیوہر، مہاراج گنج، سرن، اجیارپوراورساسارام ​​سیٹوں پراپنے امیدوارکھڑے کئے تھے۔ معاہدے کے تحت جے ڈی یوکونالندہ، جہان آباد، کراکت، سیوان، گوپال گنج، مونگیر، بنکا، پورنیہ، مدھے پورہ، کٹیہار، کشن گنج، سپول، جھانجھارپور، سیتامڑھی، والمیکی نگر، بھاگل پوراورگیا جیسی سیٹیں ملی تھیں۔ ایل جے پی نے حاجی پور، ویشالی، جموئی، سمستی پور، نوادہ اورکھگڑیا جیسی سیٹیں کھودی تھیں۔ این ڈی اے نے کشن گنج کوچھوڑکرتمام سیٹوں پرکامیابی حاصل کی تھی۔ این ڈی اے کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس اورآرجے ڈی نے 5 پارٹیوں کا اتحاد بنایا تھا۔ معاہدے کے تحت آرجے ڈی نے 19 سیٹوں پر، کانگریس نے 9 پر، آرایل ایس پی نے 5، ایچ اے ایم اوروی آئی پی نے 3 سیٹوں پرالیکشن لڑا ہے۔

این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم پر لیڈروں کا ردعمل

بہارمیں سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر، جے ڈی یوکے مشیراورچیف ترجمان کے سی تیاگی کہتے ہیں، ”سیٹوں کی تقسیم سے متعلق دوحقائق ہیں۔ پہلے، جے ڈی یو نے پچھلی باربی جے پی کے ساتھ اتحاد میں 17 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور16 پرکامیابی حاصل کی تھی۔ دوسری حقیقت یہ ہے کہ ہماری پارٹی جھارکھنڈ اوریوپی میں پچھلی بارسے زیادہ مضبوط ہے۔ اس لئے ہم وہاں بھی لڑنا چاہیں گے۔” کے سی تیاگی کے مطابق سیٹوں کی تقسیم پرحتمی بات چیت 10 فروری کے بعد شروع ہوگی، جسے جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ کیونکہ سب کچھ تقریباً یقینی ہے۔ آرایل جے ڈی کے سربراہ اوپیندرکشواہا کا کہنا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمارا ہدف 40 میں سے 40 سیٹیں جیتنا ہے۔ بہاراین ڈی اے میں جلد ہی سیٹوں کی تقسیم کی جائے گی۔

بلاک سطح پر رابطہ کمیٹی بنانے کی حکمت عملی
این ڈی اے لیڈروں نے لوک سبھا انتخابات میں مشن 40 پرکام شروع کردیا ہے۔ جلد ہی بلاک سطح پررابطہ کمیٹی بنانے کی حکمت عملی ہے۔ اس رابطہ کمیٹی میں تمام جماعتوں کے بلاک صدورکوشامل کیا جائے گا۔ اسی طرح کی کمیٹی ضلعی سطح پربھی بنانے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ رابطہ کمیٹی بوتھ کے انتظام اورتمام قائدین کوانتخابات میں متحرک رکھنے کا کام کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 12 فروری کے بعد وزیراعظم نریندرمودی اوروزیراعلیٰ نتیش کمارایک ساتھ اسٹیج شیئرکرسکتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم سے تمام رہنما کارکنوں کوالائنس کا پیغام دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read