اوپیندر کشواہا نے ایم ایل سی عہدے سے دیا استعفیٰ
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پارٹی چھوڑنے کے بعد اب اوپیندر کشواہا نے بہار قانون ساز کونسل کی رکنیت (ایم ایل سی) سے بھی استعفیٰ دے دیا۔ کچھ دنوں پہلے ہی اوپیندر کشواہا نے جے ڈی یو سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ایک نئی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل (آرایل جے ڈی) بنانے کا اعلان کیا تھا۔ وہیں اب ایم ایل سی عہدے سے استعفیٰ کے بعد جے ڈی یو سے ان کا رشتہ پوری طرح ختم ہوگیا ہے۔ حالانکہ ان کے استعفیٰ کے بعد اس بات کی قیاس آرائیاں تھیں کہ وہ ایم ایل سی عہدہ بھی چھوڑ سکتے ہیں۔
اوپیندرکشواہا نے بہارمقننہ کے پانچ ہفتوں کے بجٹ اجلاس کے آغازسے کچھ دن قبل، قانون سازکونسل نے اپنا استعفیٰ دیویش چندر ٹھاکر کو سونپ دیا۔ وہیں استعفیی دینے کے بعد ایک بار پھر انہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر تنقید کی۔ کشواہا نے ٹوئٹ کیا کہ وزیراعلیٰ جی، تمہاری دی گئی چیز تمہیں ہی وقف کر رہا ہوں)’۔
اوپیندرکشواہا نے لکھا کہ آج میں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ سونپ دیا۔ دل اب ہلکا ہے۔ چکرویو سے نکلنے کا ایک خوشگواراحساس ہو رہا ہے۔ اوپیندرکشواہا پرنتیش کمار نے مسلسل حملہ کیا اوران پرالزام لگایا گیا کہ آرجے ڈی اوران کے مابین ایک معاہدہ ہوا ہے۔ اس نے نتیش کمار پرتیزحملے کئے، جس کے بعد جے ڈی یو کی طرف سے بھی بیان بازی ہوئی۔
मुख्यमंत्री जी,
“त्वदीयं वस्तु तुभ्यमेव समर्पये।”
आज मैंने विधान परिषद् की सदस्यता से इस्तीफा सौंप दिया। मन अब हल्का है। चक्रव्यूह से बाहर आ जाने की सुखद अनुभूति हो रही है। याचना का परित्याग कर रण के रास्ते पर निकल पड़ा हूं। pic.twitter.com/GHo6osOMLh
— Upendra Kushwaha (@UpendraKushRLJD) February 24, 2023
بی جے پی لیڈران نے کی کشواہا کی تعریف
دوسری طرف، اوپیندر کشواہا کے جے ڈی یو چھوڑنے کے بعد بی جے پی نے ان کی ہمت کے لئے ان کی تعریف کی ہے۔ کشواہا کے استعفیٰ کے فیصلے کی روی شنکر پرساد اور سنجے جیسوال جیسے بی جے پی کے لیڈران نے تعریف کی ہے۔ کشواہا 2021 میں اپنی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کا انضمام کرکے جے ڈی یو میں لوٹ آئے تھے اور انہیں پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد جلد ہی قانون ساز کونسل کے لئے نامزد کر دیئے گئے تھے۔ کشواہا، نریندرمودی کی زیرقیادت حکومت کی پہلی مدت میں وزیر تھے اورانہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے چند ماہ قبل این ڈی اے کو چھوڑ دیا اورگرانڈ الائنس میں شامل ہوگئے تھے۔