ریزرویشن پر جیتن رام مانجھی اور چراغ پاسوان آمنے سامنے
مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی نے ایک بار پھر چراغ پاسوان پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے ہفتہ کو کہا کہ چراغ پاسوان ریزرویشن کے تعلق سے درجہ بندی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ صرف چراغ پاسوان سیاست نہیں کر رہے ہیں۔ یہاں بھی 18 ذاتوں کے 3000 لوگ آئے تھے۔ وہ ہم سے ملے۔ آنے والے وقت میں آپ دیکھیں گے کہ اس وقت ان 18 ذاتوں کے کتنے لوگ پڑھ رہے ہیں۔ ان کی درجہ بندی کی جانی چاہئے۔ ایک شخص ہر قسم کے فائدے لے رہا ہے اور دوسرا شخص کلرک اور چپراسی بن کر مطمئن ہے۔ یہ کب تک چلتا رہے گا؟ کوئی آدمی اکیلا ملیدہ کیوں کھائے گا؟ سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
چراغ پاسوان کی پارٹی پر جیتن رام مانجھی نے کیا کہا؟
اس کے ساتھ ہی چراغ پاسوان کے ممبران اسمبلی کے ٹوٹنے کے امکان پر جیتن رام مانجھی نے کہا کہ وقت ہی بتائے گا، میں اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔ آسام میں نماز کے لیے دو گھنٹے کے وقفے کو ختم کرنے پر انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کا معاملہ ہے اور ہم دیکھیں گے کہ یہ معاملہ کب قومی سطح پر آتا ہے۔
مانجھی نے بھومیہار پر اشوک چودھری کے بیان کو غلط قرار دیا۔
جے ڈی یو کے وزیر اشوک چودھری کے بھومیہار پر دیئے گئے بیان پر مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ غلط ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ کسی کو کسی خاص ذات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ آپ کو بتا دیں کہ مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی ہفتہ کو اپنی پارٹی کی رکنیت سازی مہم شروع کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہماری پارٹی مضبوط ہو اور لوگ بھی ہمارا ساتھ دیں۔
بہار این ڈی اے میں ہنگامہ ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار میں این ڈی اے میں ان دنوں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن چراغ پاسوان کی پارٹی میں پھوٹ کا دعویٰ کر رہی ہے تو دوسری طرف ریزرویشن کے معاملے پر جیتن رام مانجھی اور چراغ پاسوان آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں ریزرویشن سمیت کئی مسائل پر چراغ پاسوان کی رائے بی جے پی سے مختلف رہی ہے۔ ان میں وقف بورڈ کا مسئلہ، کوٹہ کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اور کوٹہ میں لیٹرل انٹری شامل ہے۔ ادھر آر جے ڈی کے دعوے سے بہار کی سیاست میں گرمی دیکھی جا رہی ہے۔ آر جے ڈی ایم ایل اے مکیش روشن نے دعویٰ کیا کہ چراغ پاسوان کی پارٹی کے تین ایم پی بی جے پی میں شامل ہوں گے۔ اس بحث کے درمیان چراغ پاسوان نے جمعہ کی شام مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کی اور این ڈی اے کی طاقت کا پیغام دیا۔
وہیں مرکزی وزیر بننے کے بعد جیتن رام مانجھی ہر معاملے پر بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں اور کھلے عام بیان دیتے نظر آرہے ہیں۔ مودی حکومت کے تمام مسائل پر جیتن رام مانجھی کی بھرپور حمایت دیکھی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، کوٹا میں سپریم کورٹ کے ریمارکس پر جیتن رام مانجھی اور چراغ پاسوان کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ ایک طرف چراغ پاسوان سپریم کورٹ کے ریمارکس کی مخالفت کر رہے ہیں تو دوسری طرف جیتن رام مانجھی چراغ پاسوان کی مخالفت کو نشانہ بناتے ہوئے اسے جائز قرار دے رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس–