ہفتہ (01 جون)، لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ کے دن، دہلی میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر انڈیا الائنس کی اہم اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی۔ تقریباً تین بجے میٹنگ شروع ہوئی۔ اب اتوار (02 جون) کو بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے اس میٹنگ پر تنقید کی۔
جیتن رام مانجھی نے اتوار کو ایکس پر لکھا،”انڈیا الائنس کی کل کی میٹنگ میں یہ طے نہیں ہو سکا کہ ہار کا ذمہ دار کس پر ڈالیں، ہاں یہ ضرور طے ہوا کہ 4 جون کی سہ پہر تک انڈیا اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے لیڈران خواب دیکھ رہے تھے۔ جیت پر مودی جی کا حلف اٹھانا۔”
اس سے پہلے بھی گزشتہ سنیچر کو جیتن رام مانجھی نے انڈیا الائنس کی میٹنگ پر طنز کیا تھا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں انڈیا اتحاد کے پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ اس پر لکھا تھا کہ گینگ پھر کہے گا کہ ہم جیت کر ہار گئے، اگلی بار نہیں چھوڑیں گے۔
कल हुई INDI गठबंधन की बैठक में यह तय नहीं हो पाया कि हार का ठिकरा किस पर फोड़ना है।
हां यह तय जरूर हुआ कि 4 जून की दोपहर तक Indi गठबंधन में शामिल सभी दलों के नेता जीत का सपना देखते हुए सपने में ही खुद प्रधानमंत्री पद की शपथ दिला लें।
वैसे आ रहें हैं मोदी जी ही।
जीत की अग्रिम बघाई— Jitan Ram Manjhi (@jitanrmanjhi) June 2, 2024
ہندوستان میں مخلوط حکومت بنانے کا دعویٰ
آپ کو بتا دیں کہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ انڈیا الائنس کو 295 پلس سیٹیں ملنے والی ہیں۔ انڈیا الائنس کے لیڈر یہاں تک کہ حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ تمام ایگزٹ پول کے نتائج پر نظر ڈالیں تو ملک میں ایک بار پھر این ڈی اے کی حکومت بنتی دکھائی دے رہی ہے۔ ایسے میں 4 جون کو آنے والے نتائج سے قبل دونوں پارٹیوں اور اپوزیشن کی جانب سے بیان بازی زوروں پر جاری ہے۔ اس سلسلے میں جیتن رام مانجھی نے بھی طنز کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔