Bharat Express

Israel-Palestine War

غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے پیش کی گئی تجویز پرمشرق وسطیٰ میں امید کی ایک نئی کرن کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اوران کے حواریوں کے اس پر بیانات حوصلہ افزا نہیں۔

بیجنگ میں ہو رہے چین عرب اسٹیٹ کارپوریشن فورم کے سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے شی جنپنگ نے تجارت کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو ختم کرنے پر زور دیا۔ عرب ممالک کے ساتھ چین کا یہ سمٹ 2004 سے چل رہا ہے۔

اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کی رات رفح کے علاقے تل السلطان میں پناہ گزینوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔ اس میں 45 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی افواج کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے رفح میں نہتے فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنانے پراسرائیلی حکام کو مکمل طور پر ذمہ دارٹھہرایا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملے گا یا نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین سے جڑا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کے فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسکا وجود بھی نہیں ہوسکتا۔

انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہواورحماس لیڈران کے خلاف عرضی لگا کرکریم خان سرخیوں میں آگئے ہیں۔ برطانوی ایڈوکیٹ کریم خان سال 2021 سے آئی سی سی میں  انٹرنیشنل کرمنل لا اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹ لا میں پراسیکیوٹر ہیں۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اورحماس کے ٹاپ لیڈران کے خلاف انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں گرفتاری وارنٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حماس اورنیتن یاہو پر جنگی جرائم کا الزام لگایا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ رفح میں حملے کے بعد بھی اسرائیل حماس کو پوری طرح سے ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے گا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیل نے ابھی تک کوئی ٹھوس وار پلان نہیں دیا ہے۔

سات اکتوبر2023 کوغزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اورفوجی اڈوں پر حماس کے حملے کے چند روز بعد امریکی صدر جو بائیڈن تل ابیب کے ہوائی اڈے پراترے جہاں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقعے پر بائیڈن نے حماس کے حملے پر نیتن یاھو سے ہمدردی کا اظہار کرتے …

العربیہ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل محمد العیسی کا کہنا تھا کہ ’’اسلاموفوبیا کی بڑی وجہ مذہب کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیاں ہیں۔‘‘