Bharat Express

Saudi Arabia leads condemnation of Israeli : فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسرائیل کاکوئی وجود نہیں ہوسکتا،یہ بات انہیں ماننی پڑے گی:سعودی عرب

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملے گا یا نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین سے جڑا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کے فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسکا وجود بھی نہیں ہوسکتا۔

عالمی عدالت انصاف کی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے رفح میں درندگی کی ساری حدیں پار کردی ہیں ، اسرائیلی کی وحشیانہ حملوں نے میں نہ صرف معصوم فلسطینی زندہ جل کر شہید ہوگئے بلکہ دو درجن سے زائد عام لوگ جاں بحق ہوگئے، اسرائیل کی اس ردندگی کی عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے ، اسی ضمن میں سعودی عرب نے بھی پیر کو رفح پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں قتل عام اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل مسلسل جاری ہے۔سعودی وزارت امور خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ’اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے تمام بین الاقوامی اور انسانی قراردادوں، قوانین اور روایات کی مسلسل اور کھلم کھلا خلاف ورزی کو واضح انداز میں مسترد کرتا ہے۔

ساتھ ہی سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل عام بند کروانے کے لیے فوری طور مداخلت کرے تاکہ فلسطینی عوام کو اس انسانی بحران جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، کا سامنا ہے، اسے مزید سنگین ہونے سے روکا جا سکے۔سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بے دست و پا نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی سلسلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ ’’مملکت اسرائیل کی جانب سے تمام بین الاقوامی انسانی فیصلوں، قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کو مسترد کرتی ہے۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملے گا یا نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین سے جڑا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کے فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسکا وجود بھی نہیں ہوسکتا۔فیصل بن فرحان کا مزید کہنا تھا کہ مغویوں کی رہائی ہونی چاہیے، دو ریاستی حل فلسطین اور اسرائیل دونوں کے مفاد میں ہے، فریقین کو چاہیے کہ فوری مذاکرات کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتطار نہیں کرسکتے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read