چینی صدر شی جنپنگ نے عرب ممالک کی موجودگی میں فلسطین کی حمایت کے لئے بڑا اعلان کیا ہے۔
چین کے صدر شی جنپنگ نے ایک بار پھرمشرق وسطیٰ میں امن وامان قائم کرنے کی پہل کی ہے۔ بیجنگ میں ہو رہے چین-عرب سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے شی جنپنگ نے فلسطین کو ایک آزاد ملک بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ چین غزہ کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ انسانی امداد بھیجے گا۔
یہ سمٹ آج یعنی 30 مئی سے بیجنگ میں شروع ہوئی ہے۔ شی جنپنگ نے چین-عرب اسٹیٹ کارپوریشن فورم کے افتتاحی خطاب میں کہا، ”گزشتہ اکتوبرسے فلسطینی-اسرائیلی جدوجہد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس سے لوگوں کوزبردست تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جنگ لمبے وقت تک جاری نہیں رہنی چاہئے۔“
شی جنپنگ نے ٹواسٹیٹ فارمولہ (دوریاستی حل) کی وکالت کودوہراتے ہوئےغزہ کو69 ملین ڈالرکی انسانی امداد پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ شی جنپنگ نے یہ بھی کہا کہ 4 ملین ڈالرفلسطینی پناہ گزینوں کی حفاظت کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی یواین آرڈبلیواے کو4 ملین ڈالربھی دیئے جائیں گے۔
عرب ممالک اورچین نے کی فلسطینیوں کی حمایت
بیجنگ میں ہو رہے سمٹ میں چین اورعرب ممالک نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطین کی حمایت کی بات کہی ہے۔ وہیں جنوبی غزہ کے شہررفح میں 45 افراد کی جان لینے والی اسرائیل اسٹرائیک کے بعد اسرائیل کو پوری دنیا سے مذمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ غزہ میں انسانی بحران بڑھنے کے بعد فلسطین کے لئے بین الاقوامی حمایت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ قابل ذکرہے کہ چین کا جھکاؤ شروع سے ہی فلسطین کی طرف رہا ہے۔
عرب ممالک کے ساتھ تجارت میں ہوگا اضافہ
جنگ کے علاوہ سمٹ کی تقریرمیں شی جنپنگ نے عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پرزور دیا۔ شی جنپنگ نے عرب ممالک سے تجارت، صاف توانائی، خلائی اورصحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ اس سمٹ میں مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اورتیونش کے سربراہان بھی موجود رہے۔ چین نے اس سمٹ میں بڑھتے تجارتی تعلقات اوراسرائیل-حماس جنگ سے متعلق سیکورٹی کی تشویش پرتوجہ مرکوزکیا۔ عرب ممالک کے ساتھ چین کا یہ سمٹ 2004 سے چل رہا ہے۔ فی الحال بیجنگ میں اس کی 10ویں میٹنگ ہورہی ہے۔ جب سے شراکت داری شروع ہوئی ہے، عرب ممالک کے ساتھ چین کا کاروبارکافی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔