Bharat Express

Israel-Palestine War

حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی تازہ ترین ویڈیو جاری کی ہے۔ یرغمالیوں کی شناخت 64 سالہ کیتھ سیگل اور 47 سالہ عمری میران کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں یرغمالی اپنے اہل خانہ کو یاد کرتے ہوئے کافی جذباتی نظر آ رہے ہیں۔ دونوں یرغمالی اپنی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسرائیلی حملے کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

رفح بارڈرپراسرائیل کے حملے کے خطرے کے درمیان اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات جاری ہے۔ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی تجویز پرجواب دینے کے لئے حماس کا ایک وفد مصر جا رہا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ کوشش رنگ لائے گی۔

ہالا رہررِٹ امریکی سفارت کاروں کے اس سلسلے میں تازہ ترین ہیں جو غزہ پر بمباری جاری رکھنے پر اسرائیل کی غیر مشروط حمایت پرتنقید کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے دستبردارہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوجی مہم 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

حماس گروپ کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ہے کہ حماس، اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ وقت کے لئے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔ اس کے علاوہ اگر1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور ایک سیاسی پارٹی بن جائے گا۔

جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ملک میں ہونے والی تبدیلیوں اور تیزی سے بگڑتی ہوئی سماجی، سیاسی اور معاشی صورت حال پراپنی فکرمندی کا اظہار کرتا ہے۔

شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے وزیراعظم مودی سے اس جنگ کو جلد از جلد ختم کرانے کی اپیل کی ہے۔ اس دوران انہوں نے اسرائیل پر نشانہ سادھا۔ 

بھوجپوری اداکار پون سنگھ نے لوک سبھا الیکشن سے متعلق اعلان کیا ہے۔ پون سنگھ کو پہلے بنگال کے آسنسول سے بی جے پی نے ٹکٹ دیا تھا۔

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے عید کے موقع پرفلسطین پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے اللہ سے دعا کریں۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہر جگہ کے مسلمان مشکل دور سے گزر رہے ہیں، چاہے وہ ہمارا ملک ہو یا فلسطین۔

رفح میں اس وقت تقریباً 15 لاکھ کے بے گھرفلسطینی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں سے یہاں جمع ہیں اوررفح کا یہ چھوٹا سا شہرانتہائی گنجان آباد پناہ گاہ کے طورپرفلسطینیوں کے لئے موجود ہے۔

اسرائیلی فوج خان یونس سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ اسرائیل کا پیچھے ہٹنا فلسطینیوں کے لئے راحت نہیں بلکہ تشویش کی بات ہے۔ اسرائیلی افسران نے اس کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی واپسی اگلے پلان کا حصہ ہے، کیونکہ فوج حماس کے آخری گڑھ رفح میں جانے کی تیاری کررہی ہے۔