Bharat Express

Israel-Palestine War

فرانس کے وزیرِ دفاع نے منگل کے روزتحقیقاتی صحافیوں کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ غزہ کی مہم میں اسرائیلی فوج کی طرف سے استعمال ہونے والے گولہ بارود کے اجزاء فرانس نے فراہم کیے تھے۔

اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وفد کا دورہ امریکہ منسوخ کردیا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیر کے روزاقوام متحدہ میں ووٹنگ ہوئی۔ امریکہ نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے کے بعد حماس نے پھراپنے چار مطالبات اسرائیل کے سامنے رکھے ہیں، جن کو اسرائیل کے ذریعہ خارج کیا جاچکا ہے۔ ثالثی کرانے والے ممالک قطرکا کہنا ہے کہ ابھی تکنیکی طور پر بات چیت جاری ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے انٹرویو میں تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قرارداد کی حمایت کریں۔ قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ نے قاہرہ میں 6 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ غزہ کو امداد کی ترسیل کے لئے غزہ کی پٹی تک سمندری پل پرکام دوہفتوں کے بعد شروع ہو جائے گا۔ ان کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اب بھی اسرائیل پر زمینی گزرگاہیں کھولنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ الشفا اسپتال کو حماس کنٹرول کررہی ہے اوراسے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہی ہے۔ اہم بات ہے کہ اسرائیلی فوج نے 50 جنگجوؤں کی ہلاکت اور 180 کی گفتاری کے باوجد اپنے صرف ایک فوجی کے مرنے کی اطلاع دی ہے۔

اسرائیلی فوج نے رفح سمیت غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کرکے مزید 20 فلسطینی کا قتل کردیا ہے۔ اسرائیلی بمباری منگل کے دن بہت ابتدائی گھڑیوں میں سحری کے اوقات کے نزدیک کی گئی۔ جس میں غزہ کے وسطی حصوں اوررفح کونشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی اہلکار کے مطابق، مذاکرات کے اس مرحلے میں کم ازکم دوہفتے لگ سکتے ہیں، جس سے حماس کے مذاکرات کاروں کو 5 ماہ سے زائد جنگ کے بعد محصورپٹی کے اندرتحریک کے ساتھ بات چیت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

حماس نے کہا کہ اس نے ثالثوں کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے،  امداد فراہم کرنے، غزہ کے بے گھر لوگوں کی ان کے گھروں کو واپسی، اور اسرائیلیوں افواج کی واپسی پر مبنی ایک جنگ بندی کا ایک جامع وژن پیش کیا۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان فلسطین کے سابق وزیراعظم محمد شتیہ نے حال ہی میں استعفیٰ دے دیا تھا۔