Bharat Express

Israel-Palestine War

واضح رہے کہ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے۔حماس نے مذاکرات کاروں کے وفد کو قاہرہ بھیجنے کی تصدیق کر دی ہے جبکہ اسرائیل نے اپنا وفد بھیجنے کی ابھی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

اسرائیل اپنے دشمنوں کی جانکاری جمع کرنے اوراس کی بنیاد پر ہدف کو چننے اوراسے برباد کرنے میں آرٹیفیشیل انٹلی جنس کا جم کراستعمال کر رہا ہے۔ اسرائیلی سیکورٹی سے منسلک لوگوں کے مطابق، اسرائیل نے گاسپیل نام سے ایک اے آئی سسٹم تیارکیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پرمسلسل حملے کئے جا رہے ہیں۔ اس حملے میں عام شہری اور امدادی کاموں میں مصروف لوگ بھی مارے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے امریکہ اور برطانیہ اسرائیل سے ناراض ہیں۔ جو بائیڈن نے اسرائیل کو دھمکی دی ہے۔

اسرائیل کے وزیرتوانائی ایلی کوہن نےزوردے کرکہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے اہداف اورمفادات اسرائیل کے بغیرحاصل نہیں ہوسکتے۔ اگراسرائیل مدد نہیں کرے توامریکہ کے لئے خطے میں اپنے مفادات کا حصول ممکن نہیں۔

مظاہرین اور مظاہروں میں سے بہت ساروں کی قیادت یرغمالیوں کے اہل خانہ کرتے رہے ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ نیتن یاہو حکومت ان کے عزیزوں کو رہائی دلانے کے لیے نہیں ہے بلکہ قوم کو تقسیم کر کے اس پر حکمرانی کے لیے ہے۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ جو بائیڈن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'عرب امریکیوں کے غزہ جنگ کے حوالے سے درد کو سمجھنے کے لئے جنگ میں کچھ دیرکے لئے وقفہ کرلینا چاہئے۔'

پولیٹیکو میگزین نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اگرچہ ان خیالات میں زمین پر امریکی فوجیوں کی تعیناتی شامل نہیں لیکن وہ پینٹاگون کو کثیرالقومی فوج یا فلسطینی امن دستے کے لیے فنڈزفراہم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔

سینئرحکام نے برطانوی اخبار’ٹیلی گراف‘ کو بتایا کہ حماس کی 24 بٹالین میں سے 4 کورفح میں محفوظ مقام پرفرارہونے کے بعد محفوظ ہیں، لیکن اسرائیل کا خیال ہے کہ انہیں ڈھونڈنے اور تباہ کرنے میں بہت دیرہوچکی ہے کیونکہ ٹیلی گراف کے مطابق امریکہ نے"اسرائیل سے منہ موڑلیا ہے۔"

فرانس کے وزیرِ دفاع نے منگل کے روزتحقیقاتی صحافیوں کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ غزہ کی مہم میں اسرائیلی فوج کی طرف سے استعمال ہونے والے گولہ بارود کے اجزاء فرانس نے فراہم کیے تھے۔

اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وفد کا دورہ امریکہ منسوخ کردیا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیر کے روزاقوام متحدہ میں ووٹنگ ہوئی۔ امریکہ نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔