امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے درمیان اختلاف میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
اسرائیل کے وزیرتوانائی ایلی کوہن نےزوردے کرکہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے اہداف اورمفادات اسرائیل کے بغیرحاصل نہیں ہوسکتے۔ اگراسرائیل مدد نہیں کرے توامریکہ کے لئے خطے میں اپنے مفادات کا حصول ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ کے حوالے سےامریکہ اختلافات امریکہ میں آئندہ نومبرمیں ہونے والے انتخابات ہیں جن کی وجہ سے امریکہ غزہ جنگ کے حوالے سےاسرائیل پرنکتہ چینی کررہا ہے۔
کوہن نے ایلات شہرمیں منعقدہ مقامی حکام کی ایک کانفرنس میں مزید کہا “اگرامریکہ ہمارا سب سے بڑا دوست اورجس کی میں بہت تعریف کرتا ہوں، اسرائیل کی ریاست کومکمل تعاون فراہم نہیں کرتا تواسے وہ بھی حاصل نہیں ہوگا، جس کی وہ مشرق وسطیٰ میں تلاش کررہا ہے‘‘۔
قبل از وقت نہیں ہوں گے انتخابات
ایلی کوہن نے اسرائیل میں قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کے خیال کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ابھی بھی جنگ میں ہیں اورہمیں رفح میں یہ عمل مکمل کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں مغوی افراد کو واپس کرنے کی ضرورت ہے اوراس میں ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔‘‘ باخبرذرائع نے آج بدھ کو’ایکسیس‘ نیوزویب سائٹ کو بتایا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں منصوبہ بند فوجی آپریشن کے حوالے سے امریکہ اوراسرائیل کے درمیان ہونے والی ایک ورچوئل میٹنگ دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کے سائے میں تھی، لیکن یہ عملی اورتعمیری تھی۔
ذرائع نے کہا کہ اسرائیل نے رفح شہرسے شہریوں کو نکالنے کے بارے میں خیالات پیش کئے اوراندازہ لگایا کہ اس میں کم ازکم چارہفتے لگیں گے۔ تاہم واشنگٹن نے اسرائیل کے اندازوں کو رفح سے شہریوں کو نکالنے کے لیے وقت کی ضرورت کے بارے میں تصورات کو”غیرحقیقی” قراردیتے ہوئے کہا کہ اس عمل میں 4 ہفتے نہیں 4 ماہ لگ سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔