اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق امریکہ کی طرف سے بڑا بیان آیا ہے۔
امریکہ کے صدرجوبائیڈن نے غزہ میں 6 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ اوراسرائیل کے لئے امریکی حمایت پرتحفظات اورفلسطینیوں کی عورتوں وبچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتوں پرعرب امریکیوں کے غم اوردرد کو پہلی بارمحسوس کیا ہے۔ امریکی عربوں نے صدرجو بائیڈن پرزوردیا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کریں، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کریں اوراسرائیلی جنگ کے باعث ہونے والے انسانی بحران کے بعد زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ جو بائیڈن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘عرب امریکیوں کے غزہ جنگ کے حوالے سے درد کو سمجھنے کے لئے جنگ میں کچھ دیرکے لئے وقفہ کرلینا چاہئے۔’ واضح رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی قرردادوں کو امریکہ نے کئی بارویٹوکیا ہے۔ جبکہ حالیہ پیش کردہ قرارداد میں امریکہ ووٹنگ کے موقع پر موجود نہیں تھا۔ اس قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اہم بات ہے کہ جوبائیڈن کے اس اخباری بیان کے سامنے آنے کے صرف 6 گھنٹے بعد ‘واشنگٹن پوسٹ’ نے رپورٹ کیا ہے کہ ‘جو بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کواربوں ڈالرکے بموں اورجنگی طیاروں سے متعلق ترسیل پر دستخط کئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دستخط حالیہ دنوں ہی کئے گئے ہیں۔ غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں اوراسرائیل کے خلاف ہونے والے مظاہرے حالیہ مہینوں میں کئی امریکی شہروں میں جاری رہے ہیں۔ جن میں نیو یارک، لاس اینجلس اورواشنگٹن شامل ہیں۔ ان مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، انسانی بنیادوں پرخوراک اورادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ جمعرات کے روزہونے والی فنڈ ریزنگ مہم اورجوبائیڈن کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ہونے والے پروگراموں میں یہ مظاہرین مداخلت کرتے ہیں۔ ان مظاہرین نے صدرجو بائیڈن کو کہا ہے کہ مطالبات کو تسلیم کیا جائے ورنہ نومبر میں ہونے والے انتخابات میں اپنی حمایت کھودیں گے۔ تاہم صدر جو بائیڈن نے ابھی ان شدید مطالبات اورمظاہروں کے باوجود مکمل جنگ بندی کی حمایت نہیں کی ہے۔ قابل ذکرہے کہ عرب امریکی صدرجو بائیڈن کے صدارتی حریف ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کا رجحان بھی نہیں رکھتے ہیں۔ تاہم مبصرین کے مطابق عرب امریکی انتخابات میں جو بائیڈن کو ووٹ سے انکارکرسکتے ہیں۔
واضح رہے 2020 کے انتخابات میں صدرجوبائیڈن کی حمایت کی گئی تھی۔ جمعہ کے روزصدرجوبائیڈن نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی بنیادوں پرسامان کی ترسیل بڑھانے، یرغمالیوں کی رہائی اور6 ہفتوں کے لئے جنگ بندی پرکام کر رہے ہیں۔ جوبائیڈن نے کچھ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عرب شہری امریکہ میں نفرت پرمبنی جرائم کا نشانہ بنے ہیں۔ جن میں اکتوبر میں 6 سالہ فلسطینی بچے وڈیہ الفیوم کو چھرا گھونپنے، نومبر میں 3 فلسطینی طالب علموں کوگولی مارکرہلاک کرنے اورفروری مہینے میں فلسطینی کو چھرا گھونپنے کے واقعات شامل ہیں۔