Bharat Express

Israel-Gaza War Ceasefire Update: اسرائیل-حماس جنگ کا اب ہوگا خاتمہ؟ تین ممالک کی کوششوں کے بعد آج ہوسکتا ہے اہم اعلان

رفح بارڈرپراسرائیل کے حملے کے خطرے کے درمیان اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات جاری ہے۔ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی تجویز پرجواب دینے کے لئے حماس کا ایک وفد مصر جا رہا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ کوشش رنگ لائے گی۔

یو این ایس سی میں جنگ بندی سے متعلق تجویز منظور کی گئی ہے۔

اسرائیل کے رفح سرحد پرحملے کی تیاری کے درمیان ایک بار پھرغزہ میں جنگ بندی کی امیدیں دکھائی دے رہی ہیں۔ جنگ بندی سے متعلق دیئے گئے اسرائیل کی تجویز پراپنا موقف رکھنے کے لئے حماس کا ایک وفد پیرکومصر پہنچے گا۔ دوسری طرف وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل رفح پرکوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے امریکہ سے صلاح ومشورہ کرنے کے لئے راضی ہوگیا ہے۔

قطر، مصراورامریکہ کی ثالثی میں چل رہی اس مذاکرات کو جنگ بندی کے لئے آخری موقع مانا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی 7-6 بارجنگ بندی کے لئے اسرائیل اورحماس کے درمیان میٹںگ ہوچکی ہے، لیکن سبھی میٹنگ بے نتیجہ رہیں۔ اب پوری دنیا کی نظریں تجویز پرحماس کے جواب پر مرکوز ہیں۔

رفح پر حملے کی تیاری میں اسرائیل

جنگ شروع ہونے کے بعد 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی مصر کی سرحد سے متصل شہررفح میں پناہ لئے ہوئے تھے کیونکہ اسرائیلی فوج کی بمباری کی وجہ سے شمال اوروسطی غزہ کا بیشترحصہ ملبے میں تبدیل ہوگیا ہے۔ اسرائیلی فوج اب رفح میں بھی حملہ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے، جس نے ایک عالمی تشویش پیدا کردی ہے۔

حماس بھی کررہا ہے تیاری

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو ہم نےغزہ کے علاقوں سے بھگا دیا ہے اوراس کے جنگجواب رفح میں موجود ہیں۔ سابق اسرائیلی فوج کے افسرمیجرجنرل اسرائیل جیو نے 26 اپریل کو کہا تھا کہ حماس کی قسام بریگیڈ رفح میں اسرائیلی فوجیوں کا سامنا کرنے کے لئے گھات لگاکر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ اسرائیلی فوج کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

حماس-اسرائیل جنگ

اسرائیل-حماس جنگ کے رکنے کی تمام امیدیں ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ اس جنگ میں اب تک دونوں طرف سے 38 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو ہوئے حماس کے حملے میں تقریباً 1200 اسرائیلی شہریوں اورفوجیوں کی جان چلی گئی تھی۔ اس کے علاوہ غزہ میں اسرائیلی کارروائی میں 35 ہزار سے زیادہ افراد کی جانچ جاچکی ہے جبکہ تقریباً ایک لاکھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read