Bharat Express

اسرائیلی فوج نے خان یونس سے کیوں ہٹائی اپنی فوج، فلسطینیوں پر رحم یا ستم برپا کرنے کی منصوبہ بندی؟

اسرائیلی فوج خان یونس سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ اسرائیل کا پیچھے ہٹنا فلسطینیوں کے لئے راحت نہیں بلکہ تشویش کی بات ہے۔ اسرائیلی افسران نے اس کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی واپسی اگلے پلان کا حصہ ہے، کیونکہ فوج حماس کے آخری گڑھ رفح میں جانے کی تیاری کررہی ہے۔

اسرائیی فوج خان یونس سے باہر نکل گئی ہے، لیکن غزہ میں جنگ جاری ہے۔

غزہ میں 6 ماہ سے جاری جنگ میں ایک نئی ڈیولپمنٹ سامنے آئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ مہینوں چلی جنگ کے بعد اس خان یونس سے اپنی فوج ہٹالی ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کے خلاف اپنی زمینی کارروائی کا ایک اہم مرحلہ مکمل کرلیا ہے اورجنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اپنی فوج کی موجودگی کو سب سے نچلے سطح پرلے آئے ہیں۔ اسرائیلی افسران نے اس کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی واپسی اگلے پلان کا حصہ ہے کیونکہ حماس کے آخری گڑھ رفح میں جانے کی تیاری کررہی ہے۔

فوج کے پیچھے ہٹتے ہی فلسطینی شہریوں نے خان یونس واپس پہنچنا شروع کردیا ہے۔ تاہم انہیں وہاں مبلے کے ڈھیرکے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ فلسطینی شہریوں کے تقریباً سبھی گھرجنگ کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں۔ غزہ میں دوبارہ سے زندگی شروع کرنا غزہ کے باشندوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی انسانی تنظیموں کے لئے باعث تشویش ہے۔

جنگ جاری رہے گی: اسرائیل

اسرائیل کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہارجی ہلیوی نے کہا، غزہ میں جنگ جاری ہے اورہم ابھی رکنے والے نہیں ہیں۔ مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اسرائیل ایک ہفتے کے اندررفح کو خالی کرانے کی تیاری کررہا ہے اوراس عمل میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ کیونکہ غزہ میں تقریباً 14 لاکھ لوگ پناہ لئے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ رمضان کا مہینہ ختم ہونے والا ہے۔ ماہرین کو اندیشہ ہے کہ اسرائیل عید کے بعد مزید جارح ہوسکتا ہے۔ خان یونس پرحملہ کرنے کا اسرائیل کا مقصد یحییٰ شنوارکو پکڑنا اورحماس کا خاتمہ بتایا تھا، لیکن اس کو اس مقصد میں کامیابی ابھی تک نہیں مل پائی ہے۔

واپس لوٹے فلسطینی

اتوارکوخان یونس سے آئی کچھ تصاویراورویڈیو میں دیکھا گیا کہ خان یونس میں تباہ ہوئی عمارتوں میں فلسطینی لوگ واپس لوٹ رہے ہیں۔ کچھ رپورٹوں کے مطابق، غزہ کا تقریباً 75 فیصد انفراسٹرکچراسرائیل کے حملوں میں تباہ ہوچکا ہے اورکسی باہری مدد کے بغیراس کا دوبارہ سے بننا ممکن نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read