Bharat Express

Israel Palestine Crisis

این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا تھا کہ ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں۔ ابھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ چل رہا ہے۔ پوری زمین فلسطین کی ہے اور اسرائیل نے ان کی زمین پرقبضہ کرلیا ہے۔

مصر،اردن، ترکیہ، ایران ،عراق اور عرب ممالک کے رہنماوں کی طرف سے تعزیتی بیانات کی بات کرنا فی الحال اپنے الفاظ اور وقت کے ساتھ زیادتی ہے چونکہ فی الحال ان تمام نام نہاد بغیر دانت کے شیروں کو گہری نیند میں سونے کیلئے مناسب وقت ملا ہے اس لئے انہیں جگانا یا ان کا ذکر کرنا غیرضروری معلوم پڑتا ہے۔

ایران کی آبادی تقریباً 8.67 کروڑ ہے۔ جب کہ اسرائیل کی آبادی صرف 89.14 لاکھ ہے۔ اس کا اثر فوجیوں کی تعداد پر بھی نظر آتا ہے۔

غزہ کی پٹی میں 3500 افراد ہلاک اور 12000 زخمی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے حماس گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کل رات تقریباً ساڑھے دس بجے العہلی عرب اسپتال پر فضائی حملہ کیا، جس میں 500 افراد ہلاک ہوئے۔

حماس اسرائیل کی جنگ اپنا دائرہ بڑھاتے چلی جارہی ہے اب نہ صرف اسرائیل غزہ پٹی پر اندھا دھند زمینی  وفضائی حملے کررہا ہے بلکہ لبنان پر بھی حملے تیز کرچکا ہے ۔ لبنان میں  اسرائیل کی طرف سے میزائل حملے ہونے اور کچھ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے اس بیچ کل امریکی صدر بائیڈن اسرائیل اور اردن کا دورہ کرنے والے ہیں۔

Israel-Palestine War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ہو رہی لڑائی سے متعلق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ تشدد صحیح نہیں ہے۔

81 فیصد شرکا نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنے انتقامی حملوں میں شہریوں کو ہلاک کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور 19 فیصد نے اس بیان سے اختلاف کیا۔

وزارت صحت کے ڈائریکٹرمنیرالبرش نے کہا کہ انہوں نے اس طریقہ کار کا سہارا اس وقت لیا جب انہیں قائم شدہ پروٹوکول کے مطابق متاثرین کو دفنانے کے لیے ضروری ہم سہولیات نہ مل سکیں۔

Israel-Hamas Conflict: حماس نے ٹیلی گرام چینل پرویڈیو کے ایک کیپشن ڈالتے ہوئے جانکاری دی کہ القاسم بریگیڈ کے مجاہدین غزہ میں ایک خاتون قیدی کو میڈیکل سہولیات دے رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کو حماس اور دیگر گروپ سے محفوظ رکھے اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکے۔