غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کے لئے مصر کے رفح کراسنگ کو بھیج دیا گیا ہے۔
مصراورغزہ سرحد سے بڑی خبرآئی ہے۔ رفح کراسنگ کے ذریعہ غزہ میں انسانی امداد کے سازوسامان پہنچنے کا آغازہوگیا ہے۔ حماس کے میڈیا دفترنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج آنے والے راحتی سامان اور امدادی قافلے میں 20 ٹرک شامل ہیں۔ جوادویہ، طبی سامان اور خوراک کی محدود مقدارلے جا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس امدادی اشیاء میں محدود مقدار میں سامان ہیں۔
ٹیلی ویژن پردکھائے گئے ویڈیو میں امدادی سامان لانے والے ٹرکوں کو راہداری کی طرف بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے ظاہر ہے کہ یہ تمام تیاری ٹرکوں کو مصرسے غزہ داخل ہونے کی اجازت کے سلسلے میں کی جا رہی ہے۔ اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ نے کہا ہے کہ غزہ-مصرسرحد ممکنہ طورپرآج سنیچرکو کھل جائے گا اوراس اقدام سے شاید غیرملکیوں کو بھی غزہ چھوڑنے کا موقع مل جائے۔
عالمی ادارہ صحت تنظیم (ڈبلیوایچ او) نے ایکس (ٹوئٹر) پر جانکاری دی کہ اس کے چار ٹرک غزہ میں امدادی سامان کی سپلائی کریں گے۔ غزہ پٹی کی کل آبادی 23 لاکھ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے چار ٹرکوں میں شامل سامان میں 1,200 لوگوں کے لئے ٹراما سپلائی ہے۔ 235 اس کے 1,500 لوگوں کے لئے پرانی بیماریوں کی دوائیں ہیں۔ تین ماہ کے لئے 300,000 لوگوں کے لئے ضروری میڈیکل سپلائی ہے۔ اس درمیان جرمن چانسلراولاف اسکولز نے غزہ پٹی کو امدادی سامان بھیجنے کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ صحیح اوراہم ہے کہ غزہ میں لوگوں کو اب پہلی انسانی مدد مل رہی ہے۔ انہیں پانی، کھانے اور دوائیوں کی ضرورت ہے۔ ہم انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ حکومت اس جدوجہد میں درد کو کم کرنے کے لئے سبھی آلات کا استعمال کریں گے۔