Bharat Express

Israel-Palestine Conflict: ’حماس نے سعودی عرب-اسرائیل کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کے لئے کیا حملہ‘، امریکی صدر جو بائیڈن کا بڑا دعویٰ

US President Joe Biden on Israel-Palestine War: امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو)

Israel Hamas War In Gaza-Palestine: اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جنگ 15ویں روز بھی جاری ہے۔ اسی درمیان امریکی صدرجو بائیڈن نے حماس پرحملوں کے مقصد کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہارکیا ہے۔ رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچانا تھا۔ حالانکہ اسرائیل کے حملے سے فلسطین میں ہو رہی اموات سے مسلم ممالک میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ کیونکہ اسرائیلی حملے میں سب سے زیادہ فلسطینی بچے اورخواتین مارے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ 7 اکتوبرکی صبح حماس نے اچانک اسرائیل پرحملہ کردیا تھا، اس حملے میں تقریباً 1400 لوگ مارے گئے تھے اورسینکڑوں اسرائیلیوں کوحماس نے یرغمال بنالیا تھا۔ حالانکہ اسرائیل نے فلسطینی عوام پرجوجوابی کارروائی کی ہے، اس سے غزہ میں 5 ہزارسے زیادہ فلسطینی عوام جاں بحق ہوگئے ہیں۔  بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے یرغمال بنائے گئے دو امریکی شہریوں کو رہا کردیا ہے۔ یہ حملے کے بعد کسی بھی اغوا کئے گئے شخص کی پہلی رہائی ہے۔

حماس کے حملے سے متعلق جو بائیڈن کا دعویٰ

رپورٹ کے مطابق، امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا ہے’’حماس کے اسرائیل پرحملے کے کئی سبب ہوسکتے ہیں، لیکن ان میں ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ وہ جانتے تھے کہ میں سعودی عرب کے ساتھ میٹنگ کرنے والا تھا۔‘‘ میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ سعودی عرب اوراسرائیل کے درمیان حال کے دنوں میں رشتے بہترہورہے تھے۔ تاہم تازہ ترین جدوجہد نے انہیں پھرسے مشکل بنا دیا۔ سعودی عرب کا واضح رخ دوریاستی حل اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Israel-Palestine Conflict: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اسرائیل-فلسطین جنگ پر تلخ تبصرہ، فلسطین کو آزاد ریاست بنانے کا فارمولہ پیش کیا

محمد بن سلمان نے کہی یہ بڑی بات

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اجلاس میں حماس اوراسرائیل جنگ پراپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا، ’’غزہ کے لوگوں پرآج جوگزررہا ہے، اسے لے کرہمیں بہت تکلیف ہو رہی ہے۔ غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد کی قیمت بے گناہ شہریوں کو چکانی پڑرہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’سعودی عرب نے جنگ کے دوران بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کو خارج کیا ہے اوربین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی اہمیت پرزوردیا۔ ’’سعودی عرب شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف فوجی مہمات روکنے پراصرار کرتا ہے۔‘‘

Also Read