سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان۔ (فائل فوٹو)
Israel Palestine Conflict: اسرائیل اورفلسطین کے درمیان گزشتہ 15 دنوں سے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں 5 ہزارسے زیادہ معصوم اوربے گناہ افراد کی جان چکی ہے۔ ابھی بھی یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ غزہ کے لوگ پوری دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ خاص طورپرعرب ممالک سے امیدیں وابستہ ہیں۔ اسی ضمن میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے فلسطین کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 1967 کی سرحدوں کے ساتھ فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر آباد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعہ کے روز خلیج تعاون کونسل اورجنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے یہ باتیں کہی ہیں۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے اجلاس میں حماس اوراسرائیل جنگ پراپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا، ’’غزہ کے لوگوں پرآج جوگزررہا ہے، اسے لے کرہمیں بہت تکلیف ہو رہی ہے۔ غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد کی قیمت بے گناہ شہریوں کو چکانی پڑرہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’سعودی عرب نے جنگ کے دوران بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کو خارج کیا ہے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی اہمیت پرزوردیا۔ ’’سعودی عرب شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف فوجی مہمات روکنے پر اصرار کرتا ہے۔‘‘
فلسطین کو ریاست بنایا جائے
سعودی ولی عہد نے اس اجلاس میں فلسطین کو ریاست بنانے زور دیتے ہوئے کہا ہے’’استحکام اوردیرپا امن کی واپسی کے لئے کوششیں کی جانی چاہئے۔ تبھی سب کی سلامتی اورخوشحالی کے لئے 1967 کی سرحدوں کےاندرایک فلسطینی ریاست کے قیام کا منصفانہ حل ہو گا۔‘‘