Bharat Express

Saudi Arabia

جائے وقوعہ سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص کو پولیس کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد ایک بری طرح سے تباہ شدہ سیاہ کار کے قریب زمین پر پڑا ہوا دکھایا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ گاڑی سیاہ رنگ کی بی ایم ڈبلیو کار ہے۔

سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سپریم کمیشن فار ہوسٹنگ دی 2034 ورلڈ کپ‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔فیفا کی جانب سے ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کا باقاعدہ اعلان ہونے کے بعد ولی عہد کی جانب سے سپریم میزبان کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں اس سال 100 سے زیادہ غیرملکی شہریوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ سعودی عرب دنیا کا ایسا ملک ہے، جہاں پرسب سے سخت قانون نافذ ہے۔ اپنے قوانین کی وجہ سے کئی بارسعودی عرب کو بین الاقوامی سطح پرتنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

فلسطینیوں اور لبنانیوں کے ساتھ سعودی عرب کی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں اور لبنانیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔لبنان کی صورتحال کے تناظر میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کو مسترد کرتا ہے۔

لبنانی حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 23 ستمبر سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ایک اعشاریہ دو ملین افراد گھر چھوڑ چکے ہیں۔لبنان کی وزارتِ صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ لڑائی کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2,255 تک پہنچ گئی ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اشارہ دیا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے قریب پہنچ رہا ہے۔ امریکہ ایک عرصے سے ان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مصروف تھا۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ "ہم دہشت گردی اور یرغمال بنانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، لیکن ہمیں بے گناہ شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں سے بہت دکھ ہوا ہے۔

غزہ-اسرائیل جنگ بندی کے درمیان اسرائیل نے غزہ-مصرکاریڈور سے متعلق ایک ایسی شرط رکھ دی ہے، جس پراب سعودی عرب نے بھی اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ اسرائیل کی اس شرط کے خلاف سعودی عرب نے مصرکی مکمل حمایت کی ہے۔

سرمایہ کاری پر ہندوستان-سعودی عرب اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ میں ان اقدامات کا جائزہ لیا گیا جن کا مقصد باہمی طور پر فائدہ مند انداز میں دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

ضیوف رحمان کی خدمت کرنا یہ ہرکسی کی خواہش ہوتی ہے،کیونکہ حجاج کی خدمت کر کے ان کی دعاؤں کا حصہ بننا یہ ہر مسلمان کی چاہت ہوتی ہے۔