Bharat Express

Israel’s defense minister tells troops to be ready: لاشوں کے بیچ بھوک وپیاس اور دواوں کیلئے تڑپ رہے ہیں فلسطینی،غزہ میں مزید خوں ریزی کیلئے اسرائیل کا نیا پلان تیار

آج کا دن بھی غزہ میں موت کے ننگا ناچ کا دن رہا ۔آج کی صبح بھی خون خرابے سے ہوئی اور شام بھی دھماکے سے۔ ایک ہفتے سے زیادہ ہوگئے ۔غزہ اور فلسطین میں یہی موسم ہے اور یہی روزمرہ کی روداد۔ مرنے والوں کی فہرست روزانہ دراز ہوتی چلی جارہی ہے اور کفن کیلئے کپڑے کم پڑنے لگے ہیں ۔

آج کا دن بھی غزہ میں موت کے ننگا ناچ کا دن رہا ۔آج کی صبح بھی خون خرابے سے ہوئی اور شام بھی دھماکے سے۔ ایک ہفتے سے زیادہ ہوگئے ۔غزہ اور فلسطین میں یہی موسم ہے اور یہی روزمرہ کی روداد۔ مرنے والوں کی فہرست روزانہ دراز ہوتی چلی جارہی ہے اور کفن کیلئے کپڑے کم پڑنے لگے ہیں ۔اسرائیلی حملوں میں بچ جانے والے فلسطینی اب بھوک وپیاس سے مرنے والے ہیں اور اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے اسپتال میں موجود فلسطینی بغیر علاج کے تڑپ تڑپ کرمرنے والے ہیں اور دنیا انسانی امداد کے نام پر وقت گزاری کررہی ہے تاکہ فلسطینیوں کی بھوک اور زندگی دونوں کا امتحان لیا جاسکے اور ارض فلسطین میں مزید ہزاروں لاشیں دفن ہوجائیں تاکہ فلسطین کی زمین کا پیٹ اپنوں کی لاشوں سے بھرجائے اور بعد میں اسرائیل اس پر ننگا ناچ کرے۔ غزہ کی آج کی کہانی میں ایک چیز ہے جو بہت عام ہے اور وہ ہے لاش۔

غزہ میں ہر سمت لاشیں ہی لاشیں

 غزہ کے ہرسمت میں ،ہر گلی  میں ،گھروں کے باہر ،اسپتال کے باہر ،سڑکوں پر لاشیں ہی لاشیں ہیں ،کاندھا دینے اور دفن کرنے والوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے چونکہ اسرائیلی مہربانیاں سرچڑھ کر بول رہی ہیں ۔آج پھر اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ کی پٹی کے مختلف مقامات پر گولہ باری کی، جن میں جنوب کے وہ حصے بھی شامل ہیں جہاں اسرائیل نے فلسطینیوں کو پناہ لینے کے لیے کہا تھا، جس سے علاقے میں پھنسے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں میں خوف بڑھ گیا کہ کہیں بھی  کوئی حصہ محفوظ نہیں ہیں ۔غیر محفوظ غزہ میں اسرائیل کا نیا شیطانی جال اب اس طرح آگے بڑھنے والا ہے کہ  وہ چن چن کر سروں میں گولیاں مارنے والے ہیں چونکہ  اسرائیل کے وزیر دفاع نے زمینی دستوں سے کہا کہ وہ غزہ میں داخل ہونے کے لیے تیار رہیں، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ حملہ کب شروع ہوگا۔

فلسطینیوں کی زندگی پر مصر اپنے مفاد کو ترجیح دے رہا ہے

ادھر مصر سے غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے حکام اب بھی لاجسٹکس پر کام کر رہے ہیں، بے قابو ہوچکے ہسپتالوں نے طبی سامان اور ڈیزل جنریٹرز کے لیے ایندھن کی فراہمی کو بڑھانے کی کوشش کی تاکہ مشینوں  کو چلایا جا سکے۔ تاریک وارڈز میں ڈاکٹروں نے موبائل فون کی روشنی سے زخموں پر ٹانکے لگائے۔ سب سے بڑے ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ عملہ متاثرہ زخموں کے علاج کے لیے کارنر اسٹور سے سرکہ استعمال کر رہا ہے۔حکام نے فوری طور پر غزہ کے ہسپتالوں کو کھلا رکھنے کے لیے ڈیزل کی درخواست کی ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے ایندھن کی کمی کی وجہ سے پانچویں بڑے اسپتال کے بند ہونے کے بعد ڈیزل کی فوری درخواست کی ہے۔وزارت نے جمعرات کو بتایا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع یمن السعید ہسپتال کو ایندھن ختم ہونے کے بعد بند کرنا پڑا۔

اب اسپتالوں میں  بھی لگنے لگے تالے

وزارت نے کہا کہ بیت حنون ہسپتال، ڈورا چلڈرن ہسپتال، کراما ہسپتال اور غزہ میں بین الاقوامی آئی ہسپتال پہلے ہی ایندھن کی قلت اور فضائی حملے کے نقصان کی وجہ سے بند ہو چکے ہیں۔ انہی وجوہات کی بنا پر انکلیو میں 14 چھوٹے پرائمری ہیلتھ سنٹرز میں  بھی خدمات روک دی گئی ہیں۔ وزارت نے غزہ کے تمام گیس اسٹیشنوں کو فوری بیان جاری کیا ہے اور جس کے پاس اضافی لیٹر ڈیزل ہو سکتا ہے فوری طور پر ہاٹ لائن پر کال کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ ایندھن کو غزہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا سکے، جو اب کم ایندھن کی سپلائی کے ساتھ بیک اپ جنریٹرز سے چل رہے ہیں۔وزارت نے کہا کہ غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کی باقی سہولیات 150 فیصد سے زیادہ صلاحیت پر کام کر رہی ہیں۔فلسطین کی وزارت صحت نے جمعرات کو بتایا کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری سے اب تک کم از کم 3785 افراد مارے جا چکے ہیں۔وزارت نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں سے مرنے والوں میں تقریباً ایک ہزار 524 بچے اور ایک ہزار خواتین شامل ہیں اور مزید 12 ہزار 493 افراد زخمی ہیں۔

امریکیوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت

لبنان میں امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد انخلا کا منصوبہ بنائیں کیوں کہ کمرشل فلائٹس کا آپشن ابھی میسر ہے۔لبنان میں موجود امریکی شہریوں کو بذریعہ ای میل ملنے والی ہدایات میں سفارت خانے نے کہا کہ وہ لبنان میں سکیورٹی کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔سفارت خانے نے کہا: ’ہماری تجویز ہے کہ وہ امریکی شہری جو جانا نہیں چاہتے، ہنگامی حالات کے لیے متبادل منصوبہ بندی کریں۔

انسانی امداد کے ٹرک ‘لدے ہوئے اور جانے کے لیے تیار’: ڈبلیو ایچ او

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس کے انسانی امداد کے ٹرک غزہ کی پٹی میں “لدے ہوئے اور جانے کے لیے تیار” ہیں، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس علاقے میں ترسیل کی اجازت کب دی جائے گی۔ہم مصر اور فلسطین ہلال احمر سوسائٹیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ رفح کراسنگ کھلتے ہی غزہ میں اپنا سامان پہنچایا جا سکے۔ امید ہے کہ کل کراسنگ کھول دیا جائے۔ٹیڈروس، جنہوں نے مصر سے غزہ میں پانی، خوراک اور ادویات کو داخل ہونے سے نہ  روکنے کے اسرائیل کے اعلان کاخیرمقدم کیا اور کہا کہ اسرائیل ایندھن کو بھی داخل ہونے کی اجازت دے۔

اسرائیلی حملوں سے غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا: اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں انکلیو کی 25 فیصد رہائشی عمارتیں، یا 98,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر 59 حملوں کی دستاویزریکارڈ کی ہے، جن میں 17 اسپتال اور 23 ایمبولینس شامل ہیں۔ ان حملوں میں کم از کم 491 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 16 ڈیوٹی پر موجود ہیلتھ کیئر ورکرز بھی شامل ہیں۔اسرائیلی بمباری میں 170 تعلیمی مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا اور غزہ کی پٹی کے پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کو شدید نقصان پہنچاہے۔

اب تک 3785 فلسطینی شہید

واضح رہے کہ اسرائیل نے مصر کو غزہ کی پٹی تک محدود انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔اسرائیل کی جانب سے انخلا کے لیے کہے جانے کے بعد 10 لاکھ سے زائد فلسطینی گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ جمعرات کی صبح اسرائیلی فضائی حملے پورے علاقے میں جاری رہے، بشمول وہ علاقے جنہیں اسرائیل نے “محفوظ زون” قرار دیا تھا۔یہ جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل میں گھسنے کے بعد شروع ہوئی اور اسرائیل نے عسکریت پسند گروپ کو تباہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ 3,785 فلسطینی ہلاک اور 12,500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیل میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ حماس کے ہاتھوں 206 افراد کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے جنہیں حماس پکڑ کر غزہ لے گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔