Bharat Express

Israel Hamas War: اسرائیل سے جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کی قیمت، ایران پر امریکہ نے عائد کی نئی پابندیاں

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری شدید جنگ میں امریکہ بھی بیک ڈورسے قیادت کر رہا ہے۔ پہلے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کیے، پھر 18 اکتوبر کو بائیڈن نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔

غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور قتل وغارت گری کے خلاف ویلفیئر پارٹی کی جانب سے تقریب کا اہتمام کیا۔

Israel Hamas War:  اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا آج 14 واں دن ہے۔ ان 14 دنوں میں حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اس دوران ایک طرف ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب زخمیوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق  غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ یہاں مرنے والوں کی تعداد 3,785 ہے اور زخمیوں کی تعداد تقریباً 12,000 ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے۔ اس دوران خان یونس شہر میں کم از کم چھ مکانات کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد زخمیوں کو علاج کے لیے جنوبی غزہ


کے الناصر اسپتال لے جایا گیا۔اسرائیل میں اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1400 اور زخمیوں کی تعداد 4000 کے قریب ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری شدید جنگ میں امریکہ بھی بیک ڈورسے قیادت کر رہا ہے۔ پہلے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کیے، پھر 18 اکتوبر کو بائیڈن نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ اسی دن امریکا نے حماس پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔ آج امریکہ نے بھی حماس کے ساتھ کھڑے ایران کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ امریکہ نے زور دے کر کہا کہ یوکرین جنگ اور اسرائیل میں جاری جنگ کے دوران


ایران کے مہلک اقدامات کے پیش نظر یہ ضروری ہو گیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹویٹ کیا کہ امریکہ ایران کے بیلسٹک میزائل اور یو اے وی پروگراموں کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان امریکہ نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے نئی پابندیاں جاری کی ہیں۔ ان پابندیوں کا مقصد اسرائیل اور خلیج میں اتحادیوں کے لیے تہران کے خطرے


کے ساتھ ساتھ یوکرین میں ہتھیاروں کے “تباہ کن” اثرات کا مقابلہ کرنا ہے۔ امریکہ نے بھی اپنے میزائل پروگرام کو فروغ دینے کے لیے ایران کے خلاف ایسے اقدامات کیے ہیں۔

حماس کو ٹرینگ  دینے میں ایران کا ہاتھ

برطانیہ اور دیگر یورپی اتحادیوں سمیت 45 ممالک کے ساتھ ایک بیان میں واشنگٹن نے جنگ میں ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کی شمولیت پر بڑھتے ہوئے خدشات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور علاقائی کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا، “ہم نامزد تنظیموں اورگروپوں کوایران کی جانب سے میزائلوں اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کی حمایت کے تباہ کن اثرات دیکھ رہے ہیں، جس سے اسرائیل اور ہمارے خلیجی شراکت داروں کی سلامتی کو براہ راست خطرہ ہے۔

بھارت ایکسپریس