Bharat Express

Israel-Gaza Conflict

فرانس کے وزیرِ دفاع نے منگل کے روزتحقیقاتی صحافیوں کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ غزہ کی مہم میں اسرائیلی فوج کی طرف سے استعمال ہونے والے گولہ بارود کے اجزاء فرانس نے فراہم کیے تھے۔

کونسل کے 10 منتخب اراکین کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو روس اور چین کی حمایت حاصل ہے، یہاں تک کہ دونوں ممالک نے جمعہ کے روز غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی امریکی قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے منگل کے روزکہا تھا کہ امریکی صدرجوبائیڈن رفح میں ایسے کسی بھی اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، جس سے شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوں۔

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ایکس پرپوسٹ کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئرکیا ہے۔

اسرائیل کے خلاف حماس کے 7 اکتوبر2023 کے حملے کے بعد جوابی اسرائیلی کارروائی میں اس علاقے میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور جنگ سے پیدا شدہ مایوس کن انسانی بحران پر بین الاقوامی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لئے قطری اورمصری ثالثوں کو قیدیوں کے تبادلے اورغزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لئے نئے معاہدے کے حوالے سے پیش کئے گئے جوابی مسودے کے بارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں سے اسرائیل- حماس جنگ بندی کے لئے کوششیں شروع ہوگئی ہیں اور جمعرات کے روز قاہرہ میں اس سے متعلق میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں کے شرائط کو عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے۔

نجامن نیتن یاہونے کابینہ کے اجلاس سے قبل میڈیا پرشائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا، "یرغمالیوں کورہا کرنے کی کوششیں ہر وقت جاری رہیں گی۔" انہوں نے کہا، "جیسا کہ میں نے وزراء کی سلامتی کونسل میں بھی زوردیا، ہم معاہدے کے ہر فارمولے پرمتفق نہیں ہوں گے، کسی قیمت پرنہیں۔"

وزارت صحت کے ذرائع نے کہا کہ جولاشییں اسرائیلی فوج لے گئی تھی، انہیں ریڈ کراس کے ذریعہ حماس افسران کولوٹا دیا گیا ہے، جنہیں غزہ کے ایک اجتماعی قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایکس پلیٹ فارم پر حملے کے بارے میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج اس واقعے کے بعد حقیقی بحران میں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے واقعات سے سبق سکھیں گے تاکہ مستقبل میں ایسی کارروائیوں میں شریک فوجیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔